افواجِ پاکستان کی حالیہ کامیابیوں کے بعد انڈین اور افغان میڈیا نے ایک بار پھر جھوٹے پراپیگنڈے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے، جس میں بوگس ذرائع سے بنائی گئی ویڈیوز اور بے بنیاد دعووں کے ذریعے عوام اور فوج کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارت کے دوسرے درجے کے تجزیہ کاروں کی جانب سے پاکستانی فوج کے سابق سربراہان اور سینئر افسران کے بیرونِ ملک مستقل طور پر رہائش پذیر ہونے کے دعوے پھیلائے جا رہے ہیں، جنہیں افغان میڈیا اکاؤنٹس بھی بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کا کوئی بھی سابق آرمی چیف بیرونِ ملک مستقل طور پر مقیم نہیں رہا۔ صرف جنرل پرویز مشرف علاج کی غرض سے کچھ عرصہ دبئی میں زیرِ علاج رہے تھے۔جعلی ویڈیوز میں یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی فوجی افسران کے بچے بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرتے ہیں، حالانکہ تمام فوجی اہلکاروں کے بچے آرمی پبلک اسکولز ہی میں تعلیم پاتے ہیں۔

پراپیگنڈا ویڈیوز میں پاکستان کے خفیہ اداروں کے پاس مبینہ سرمایے کے بارے میں خوف بھی پھیلایا جا رہا ہے، جبکہ حقیقتاً دنیا کے تمام بڑے خفیہ ادارے اپنے حساس مشنز کے لیے ضروری وسائل رکھتے ہیں۔ماہرین کے مطابق اس قسم کا جعلی مواد ظاہر کرتا ہے کہ انڈین فوج اور میڈیا افواجِ پاکستان کے مضبوط عزم اور حوصلے سے خوفزدہ ہیں اور اسی وجہ سے اسے شدت پسند تنظیموں سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے

پنجاب میں اسکول تدریسی اوقات 2 گھنٹے کر دیے گئے

ضمنی انتخابات: مہم ختم، پولنگ اتوار کو ہوگی

ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز: پاکستان شاہینز کی فائنل میں رسائی

برطانوی حکومت کی امیگریشن پالیسی میں بڑی تبدیلیاں

Shares: