اسرائیلی یرغمالی ایلکانہ بوہبوٹ کے اہل خانہ کی وزیراعظم نیتن یاہو اور صدر ٹرمپ سے جذباتی اپیل
غزہ میں 17 ماہ سے زائد عرصے سے قید اسرائیلی یرغمالی ایلکانہ بوہبوٹ کے اہل خانہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے درد بھری اپیل کی ہے۔ یہ اپیل اس وقت سامنے آئی جب حماس نے ایک نیا ویڈیو جاری کیا، جس میں بوہبوٹ اور ایک اور یرغمالی، یوسف حییم اوہانا، اپنی زندگی کی بھیک مانگتے دکھائی دے رہے ہیں۔
بوہبوٹ کے اہل خانہ نے اپنے بیان میں کہا، "براہ کرم تصور کریں کہ یہ آپ کا بیٹا ہے، آپ کے پوتے کا باپ ہے، جو روشنی دیکھنے کا انتظار کر رہا ہے، اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کی بمباری کی آوازیں سن رہا ہے، اور مسلسل اپنی زندگی کے خوف میں جی رہا ہے۔”
حماس کی جانب سے جاری کردہ یہ ویڈیو پیر کے روز منظر عام پر آئی، جب اسرائیل نے غزہ میں اپنے تازہ حملے شروع کیے۔ بوہبوٹ اور اوہانا کو 7 اکتوبر 2023 کے حماس حملے کے دوران ” میوزک فیسٹیول” سے اغوا کیا گیا تھا۔ اغوا کے وقت بوہبوٹ کی عمر 34 سال اور اوہانا کی عمر 23 سال تھی۔یہ پہلا موقع ہے جب ان کے اہل خانہ کو ان کی زندگی کا کوئی ثبوت ملا ہے۔ ویڈیو میں دونوں یرغمالی ایک تاریک کمرے میں فرش پر بیٹھے ہیں، قیدیوں جیسے سادہ کپڑوں میں ملبوس ہیں، ننگے پاؤں ہیں،
بوہبوٹ کے اہل خانہ نے کہا کہ وہ "انتہائی خراب حالت میں نظر آ رہے ہیں، شدید بھوک کی وجہ سے کافی وزن کم کر چکے ہیں۔” انہیں جلد اور سانس کی بیماریاں لاحق ہیں اور وہ دمے کے مریض بھی ہیں۔ "انہوں نے تقریباً ڈیڑھ سال سے سورج کی روشنی تک نہیں دیکھی،”
ویڈیو میں یرغمالیوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنوری کے آخر میں ہونے والی سیزفائر کا ذکر کیا، جس کے تحت غزہ میں انسانی امداد فراہم کی گئی تھی۔ انہوں نے اسرائیل پر جنگ بندی ختم کرنے اور 18 مارچ کو بمباری کرنے کا الزام لگایا، جس میں ان کے ہلاک ہونے کا خدشہ تھا۔گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی اور فضائی حملے دوبارہ شروع کر دیے، اور الزام لگایا کہ حماس نے جنگ بندی میں توسیع کے لیے نئی شرائط ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ اس وقت مصر اور قطر سیزفائر کی بحالی کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔