فرانس میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہو گئی، حکومت کو اہم قدم اٹھانا پڑا
فرانس میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہو گئی، حکومت کو اہم قدم اٹھانا پڑا
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق فرانس کرونا کی وجہ سے لگائے گئے لاک ڈاؤن سے پابندی اٹھانے لگا ہے کیونکہ اس داخلے کی پابندی کی وجہ سے خوراک کی کمی کا سامنا ہوگیا ہے. یہ پابندی کورونا وائرس کے سلسلے میںاچانک لاک ڈاؤن کی وجہ تھی ، فرانسیسی صدر نے اس لاک ڈاون میں نرمی کا حکم 48 گھنٹے کے لیے دیا ہے تاکہ فرانس میںپائی جانے والی اشیائے خورو نوش کی قلت کو کم کیا جا سکے . اس لاک ڈاؤن نرمی کا اطلاق صرف گاڑیوں کے داخلے پر ہی ہو گا.
لیکن فرانسیسیوں نے کہا کہ "اگلے چند گھنٹوں میں” پروٹوکول قائم کیا جائے گا "تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ برطانیہ سے نقل و حرکت دوبارہ شروع ہوسکتی ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ جین بپٹسٹ ڈجبری نے کہا:آنے والے وقتوں میں ، ہم یورپی سطح پر ہیلتھ کا ایک ٹھوس پروٹوکول قائم کریںگے تاکہ برطانیہ سے ٹریفک کا بہاؤ دوبارہ شروع ہوسکے۔ہماری ترجیح: اپنے شہریوں اور دورسرے ممالک کے شہریوں کی حفاظت کرنا ہے .
اطلاعات کے مطابق اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے بارڈر پر بہت لبمی قطاریںلگ چکی ہیں اور دیے گئے وقت کے باوجود یہ رش ٹوٹ نہیں سکا. اس لیے اس رش کو ختم کرنے کے لیے مزید وقت دینا پڑ رہا ہے .
.
واضح رہے کہ :کورونا کی نئی قسم کا خوف کئی ممالک نے برطانیہ کی پروازوں پرپابندی لگادی ،اطلاعات کے مطابق یورپ میں کرونا وائرس کی نئی خطرناک قسم دریافت ہونے کے بعد ہلچل مچی ہوئی ہے ، ادھر کورونا کی نئی قسم کا خوف کئی ممالک نے برطانیہ کی پراوزوں پراپنے ملک میں داخل ہونے پرپابندی لگادی
برطانوی ایئرلائنزکے جن مزید ملکوں نے داخلے پرپابندی لگائی ہے ان میں جرمنی ، آئرلینڈ اورفرانس شامل ہیں
ذرائع کے مطابق برطانیہ اس وقت سخت مشکل میں ہے ادھر برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت ہونے کے بعد اٹلی ، نیدر لینڈ اور بیلجیئم نے وہاں سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں معطل کردیں جب کہ دیگر یورپی ممالک بھی پابندیوں پر غور کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیدرلینڈ میں بھی ایک مریض میں کورونا وائرس کی ایسی نئی قسم پائی گئی ہے جو کہ برطانیہ میں بھی دریافت ہوچکی ہے جس کے بعد نیدر لینڈ نے برطانیہ کے لیے فضائی آپریشن کو بند کردیا ہے۔