سرکاری ملازم پر تشدد اور کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے میں گرفتار وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے بھائی اور چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی کو راہداری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

صوبائی وزیر سعید غنی کے بھائی فرحان غنی کو اسپیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کردیا گیا، پولیس نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت فیروز آباد تھانے میں مقدمہ درج ہے، ملزمان کو کل انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا،پولیس نے عدالت سے فرحان غنی اور دیگر ملزمان کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی، جس کے بعد عدالت نے فرحان غنی سمیت دیگر ملزمان کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا،تفتیشی افسر نے بتایا کہ مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کا ہے، ملزمان کو پیر کے روز اے ٹی سی کی منتظم عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

سعید غنی کے بھائی فرحان غنی سمیت متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج

سعید غنی کے بھائی فرحان غنی کی سرکاری اہکار کے ساتھ لڑائی جھگڑے کی فوٹیج منظر عام پر آگئی،ویڈیو میں شلوار قمیض پہنے شخص کو دیکھا جا سکتا ہے، نیلے کپڑوں میں فرحان غنی اور دیگر کو بھی دیکھا جا سکتا ہےویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص شلوار قمیض پہنے شخص کو گلے سے دبوچا ہوا ہےبعد ازاں ویڈیو میں دیکھا گیا کہ فرحان غنی کے ساتھ موجود افراد نے اس شخص پر تشدد شروع کر دیا،ویڈیو میں تمام افراد کو مار پیٹ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

قبل ازیں پولیس کی جانب سے فرحان غنی اور دیگر ملزمان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔

خیال رہے کہ چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی اور دیگر کے خلاف فیروزآباد تھانے میں سرکاری ملازم کی مدعیت میں درج ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل ہیں،گرفتار ملزمان میں فرحان غنی، قمر احمد خان، شکیل چانڈیو، سکندر اور روحان شامل ہیں۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی غیر آئینی، بی جے پی وعدہ خلافی کی مرتکب ہوئی، سابق بھارتی وزیر داخلہ

Shares: