کراچی میں کے دفتر پر ایف آئی اے نے اہم چھاپہ مارا اور کمپیوٹر اور یو ایس بی ڈرائیو ضبط کرلی۔
باغی ٹی وی کے مطابق رفتار دفتر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فرحان ملک کے دفتر پر چھاپہ معمول کی تحقیقات نہیں بلکہ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔واجح رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے ملک مخالف ویڈیوز بنانے کےکیس میں فرحان ملک کی جانب سے مقدمہ خارج کرنےکی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے درخواست کی سماعت عیدکی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردی۔درخواست گزار کے وکیل کا کہناتھا کہ ایف آئی آر غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی ہے، مقدمہ درخواست گزار کو ہراساں کرنے کی کوشش ہے، وکیل کا موقف تھا کہ مقدمے پر حکم امتناع مانگا تھا جو نہیں ملا۔
معیز جعفری ایڈووکیٹ نے کہا کہ انکوائری شروع ہوتے وقت پیکا ترمیمی ایکٹ موجود نہیں تھا اگر ایسے مقدمات کی اجازت دی گئی تو شہریوں کے خلاف مقدمات کا ایک نیا دروازہ کھل جائےگا،کوئی بھی سرکاری افسر کسی بھی شہری کے خلاف عناد مقدمےکی صورت میں نکال سکےگا۔درخواست میں سندھ حکومت، ایس ایس پی ایسٹ، ڈائریکٹر ایف آئی اے و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ کاپاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کیلئے اسکواڈ کا اعلان