فرشتہ کے پوسٹ مارٹم میں تاخیر پر ذمہ دار ڈاکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

کمسن فرشتہ قتل کیس میں پوسٹ مارٹم میں تاخیر پر پولی کلینک کے میڈیکولیگل آفیسر ڈاکٹر عابد شاہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولی کلینک کے ایم ایل او ڈاکٹر عابد شاہ کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی 10 سالہ بچی فرشتہ مہمند کے پوسٹ مارٹم میں تاخیر پر ہٹایا گیا ہے۔

واضح رہےکہ 10 سالہ فرشتہ 15 مئی کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لاپتہ ہوئی جس کی ایف آئی آر پولیس نے چار دن بعد درج کی .بچی کی لاش ملنے کے بعد ورثاء کے احتجاج کے بعد ایس ایچ شہزاد ٹاؤن و دیگراہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے. ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اہلخانہ نے بچی کو ڈھونڈنے اور ایف آئی آر کےاندراج کیلیے تھانے کے کئی چکر لگائے، ایس ایچ او نے بچی کو ڈھونڈنے کے بجائے کہا کسی کے ساتھ بھاگ گئی ہوگی ،ایف آئی آر کے بجائے پولیس اہلکارتھانے کی صفائیاں کرواتے رہے ،ایف آئی آر کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ملوث اہلکاروں اور ایس ایچ او کیخلاف مجرمانہ غفلت برتنے پر کارروائی کی جائے .ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید نے ایس ایچ او تھانہ شہزاد ٹاؤن کو معطل کر دیا ہے اور انکوائری ایس پی رورل عمر خان کے سپرد کرتے ہوئے فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد سے 15 مئی کو کمسن فرشتہ لاپتہ ہوئی تھی جسے قتل کر کے جنگل میں پھینک دیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ نعش کو جنگل سے برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کروایا گیا ہے جس میں کمسن فرشتہ کے ساتھ زیادتی کی بھی تصدیق ہوئی ہے. پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر نے کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں.فرشتہ کا تعلق خیبر پختونخواہ کے قبائلی علاقے ضلع مہمند سے تعلق تھا.مقتولہ بچی مقامی سکول میں دوسری جماعت کی طالبہ تھی۔ علی پورفراش کے علاقے میں رہائش پذیر مقتولہ (ف) کے والد نے مقامی پولیس تھانے شہزاد ٹاون میں پانچ روز قبل بچی کی گمشدگی کی شکایت درج کروائی تھی۔ فرشتہ کے والد نے کمسن بیٹی کی لاش کو دھوپ میں رکھ کر احتجاج کیا ، وفاقی دارالحکومت ہونے کے باوجود کیس بھی حکومتی نمائندے نے ان سے رابطہ نہیں کیا.

واضح رہے کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں ایک کمسن بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے پہلے بارہ کہو کے علاقے میں ایک دو سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

کمسن فرشتہ کی زیادتی کے بعد سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پر #JusticeForFarishta ٹاپ ٹرینڈ رہا. شہریوں نے فرشتہ کے قاتلوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے.

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ معصوم فرشتہ کا ظالمانہ قتل قابل مذمت ہے ،ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے فوج ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں معاشرتی ناسوروں سے اپنی آنے والی نسلوں کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

Comments are closed.