متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے مسلم لیگ ن کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں طریقہ کار اہم ہوتا ہے، اور سیاسی جماعتوں کے دلوں کو جیتنے کے لیے ایک مخصوص طریقہ اپنانا ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن سیاست کرنا بھول چکی ہے، اور ایم کیو ایم انہیں سیاست کے صحیح طریقے سکھانے کے لیے تیار ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کو سب سے پہلے اپنے مخالفین کے تحفظات اور گلے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مسلم لیگ ن سیاست کر رہی ہے تو اسے سیاست کے اصول اور طریقے اپنانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا، ن لیگ کو مجھے سکھانے کی ضرورت نہیں، بلکہ انہیں خود سیکھنے کی ضرورت ہے کہ سیاست میں عوام کے دل کیسے جیتے جاتے ہیں۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کا بل جس انداز میں پاس کروایا جا رہا ہے، اس پر ان کا شدید تحفظ ہے۔ ان کے مطابق آئین میں ترمیم ایک سنجیدہ اور ذمہ داری والا عمل ہے، اور اسے درست طریقہ کار کے مطابق ہی انجام دیا جانا چاہیے۔فاروق ستار نے عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ عدالتی نظام میں اصلاحات کی جانی چاہئیں تاکہ عام آدمی کو انصاف مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں ہزاروں کیسز زیر التوا ہیں اور لوگوں کو بروقت انصاف نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا، "ہم سب متفق ہیں کہ عدلیہ کی آزادی اور عدالتی نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں تاکہ عام آدمی کو انصاف مل سکے۔

فاروق ستار نے عوام کی موجودہ صورت حال پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ عوام اس وقت ایک تماشا دیکھ رہے ہیں اور انہیں کوئی ریلیف نہیں مل رہا۔ ان کے مطابق عوام کی زندگی مشکل ہو چکی ہے اور وہ زندہ درگور ہو گئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی محنت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بلاول نے بہت محنت کی، لیکن مسلم لیگ ن کا ہوم ورک کمزور تھا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو اپنے سیاسی فیصلوں اور اقدامات پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور بہتر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم جیسے اہم معاملات کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے اور پارلیمنٹ میں ان پر مناسب بحث و مباحثہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ہمیشہ سے آئینی ترمیمات اور اہم قومی معاملات پر ذمہ دارانہ کردار ادا کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔

Shares: