ایف اے ٹی ایف کا ایک بار پھر ڈومور، کالعدم تنظیموں کیخلاف کیا کیا؟ رپورٹ طلب
پاکستان کی رپورٹ پر ایف اے ٹی ایف نے سوالات بھجوا دیئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو 125 سوالات بھجوائے گئے ہیں ،ایف اے ٹی ایف نے یہ سوالات پاکستان کو چند دن پہلے بھیجے ہیں ،پاکستان کو ان سوالات کے جوابات 6ستمبر تک واپس بھجوانے ہیں ،ایف اے ٹی ایف کی جانب سے بھیجے گئے سوالات کالعدم تنظیموں سے متعلق ہیں ،سوالات کالعدم تنظیموں اور ان سے وابستہ لوگوں کے خلاف درج ایف آئی آرز سے متعلق ہیں
کالعدم تنظیموں کے تحویل میں لیے گئے اثاثوں کے بارے میں بھی سوالات پوچھے گئے ہیں ،پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو کمپلائنس رپورٹ 12 اگست کو ای میل کی تھی
ایف اے ٹی ایف کا آئندہ اجلاس بنکاک میں 9سے 13ستمبر تک ہو گا۔ ایف اے ٹی ایف کے آئندہ اجلاس میں 15رکنی پاکستانی وفد شرکت کرے گا۔ اجلاس میں شرکت کےلیے پاکستان کاوفد7ستمبر کو بنکاک روانہ ہوگا۔ایف اے ٹی ایف حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کو فیس ٹو فیس کا نام دیا گیا ہے۔
قبل ازیں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کر لیا تھا تا ہم دوسری جانب ایف اے ٹی ایف نے ڈومور کا بھی کہہ دیا۔
ایف اے ٹی ایف کے مطابق کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کا نیٹ ورک توڑنے کےلیے کئی اقدامات کیے ،پاکستان نے خامیاں دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے،پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت توڑنے پر کڑی نظر رکھنا ہو گی، غیر قانونی ٹرانزیکشنزکے خلاف اداروں کو آپس میں تعاون کرنا ہوگا،غیرقانونی ترسیل روکنے کےلیے رقم کی لین دین کرنےو الے اداروں پر کنٹرول کرنا ہوگا،
ایف اے ٹی ایف کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی میں نامزد افراد اور اداروں پر نظر رکھنا ہو گی،دہشت گردی میں نامزد افراد کے خلاف کارروائی کا نظام موثر بنانا ہو گا ،پاکستان اکتوبر 2019 تک اپنا ایکشن پلان مکمل کرے،ایکشن پلان پرمقررہ وقت میں عمل نہ ہونے پرایف اے ٹی ایف اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی،
ایف اے ٹی ایف، گرے لسٹ سے نکلنے کے لئے پاکستان نے کیا بڑا فیصلہ
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف کا گزشتہ اجلاس سڈنی میں ہوا تھا جہاں پاکستانی حکام کے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ مذاکرات ہوئے جس میں بریفنگ دی کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ کیسے روکی جا رہی ہے اور اس کی خلاف ورزی پر کتنی سزائیں دی جا رہی ہے.
پاکستانی وفد نے آسٹریلیا میں ایف اے ٹی ایف کے 16 اہداف پر بریفنگ دی اور ان ہداف کو حاصل کرنے کے لیے جو قدام کیے گیے ہیں ان سے آگاہ کیا۔ وفد نے منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے قانون سازی بہتر بنانے سے آگاہ کیا۔ حکام کا کہنا ہے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے سزائیں اور جرمانے سخت کر دیئے، ملک کے اندر بھی 10 ہزار ڈالر لیکر گھومنے پر پابندی عائد کر دی ہے، اندرون ملک 10 ہزار ڈالر منتقل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی اجازت لازمی قرار دی گئی ہے۔
پاکستانی حکام نے بریف کیا کہ انعامی بانڈز کی مالیت کے لیے بھی ایف اے ٹی ایف کے اہداف حاصل کرلیے، بے نامی انعامی بانڈز کے خاتمے کا طریقہ کار طے کرنے کا ہدف بھی پورا کرلیا گیا، ہدف کے تحت 40 ہزار کے بانڈ کی ملکیت اور منسوخی کا ہدف بھی حاصل کرلیا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی اگلی قسط کے لیے ایف اے ٹی ایف کے اہداف پر عمل درآمد لازمی ہے۔