کیا ’فو جی‘ گیم کو متعارف کرانے کا پہلا خیال سوشانت سنگھ راجپوت کا تھا؟

0
36

رواں ماہ اکشے کمار کی جانب سے پب جی کے متبادل گیم ’فو جی‘ متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد سے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اکشے کمار کی جانب سے اعلان کردہ موبائل گیم ’فو جی‘ دراصل سشانت سنگھ راجپوت کا خیال ہے تاہم اب ممبئی کی ایک عدالت نے واضح کردیا کہ ایسے کوئی شواہد نہیں کہ ’فو جی‘ گیم کو متعارف کرانے کا پہلا خیال سوشانت سنگھ راجپوت کا تھا اورسوشل میڈیا ویب سائٹس اور حکام کو ہدایت کی ہےکہ وہ ان افواہوں کو پھیلنے سے روکیں-

باغی ٹی وی : ڈی این اے انڈیا کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے سوشل میڈیا ویب سائٹس اور حکام کو مذکورہ عبوری حکم اس وقت جاری کیا جب بھارت بھر میں افواہیں تھیں کہ اکشے کمار کی جانب سے جلد ہی متعارف کرائے جانے والا موبائل گیم ’فو جی‘ دراصل سشانت سنگھ راجپوت کا خیال تھا۔

بھارتی سوشل ویب سائٹس اور میڈیا میں خبریں تھیں کہ دراصل سوشانت سنگھ راجپوت نے ہی چینی موبائل گیم ’پب جی‘ کے متبادل گیم ’فو جی‘ کو متعارف کرانے کا سوچا تھا تاہم وہ زندہ نہ رہے تو اکشے کمار مذکورہ گیم کو متعارف کرادیا۔

تاہم اب ممبئی کی ایک عدالت نے واضح کردیا کہ ایسے کوئی شواہد نہیں کہ ’فو جی‘ گیم کو متعارف کرانے کا پہلا خیال سوشانت سنگھ راجپوت کا تھا۔

ساتھ ہی عدالت نے سوشل میڈیا ویب سائٹس اور حکام کو مذکورہ ان افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کا حکم دیا-

خیال رہے کہ با لی وڈ سُر اسٹار اکشے کمار نے رواں ماہ ستمبر کے آغاز میں بھارت کی ٹیکنالوجی کمپنی گوکو کے ساتھ چینی موبائل گیم ’پب جی‘ کا متبادل گیم متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔

اکشے کمار نے انسٹاگرام پر ’فو جی‘ گیم کی پرومو تصویر شیئر کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ مذکورہ گیم وزیر اعظم نریندر مودی کے آتما نربھار وژن کے تحت پیش کیا جارہا ہے۔
https://www.instagram.com/p/CEtizCvnY-d/?igshid=1w6pch3e3x5j1
اکشے کمار نے بتایا تھا کہ ’فو جی‘ گیم کے ذریعے جہاں لوگوں کو انٹرٹیمنٹ اور تفریح فراہم کی جائے گی وہیں اس گیم کے ذریعے بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کو بھی خراج پیش کیا جائے گا۔

ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا تھا کہ مذکورہ گیم سے ہونے والی کمائی کا 20 فیصد حصہ ’بھارت کا ویر‘ نامی حکومتی منصوبے میں دیا جائے گا۔

خیلا رہے کہ اکشے کمار مذکورہ گیم کو بھارتی ٹیکنالوجی کمپنی گوکو کے ساتھ متعارف کرائیں گے مذکورہ گیم کو چینی گیم پب جی کا متبادل قرار دیا جا رہا ہے جس پر بھارت نے ستمبر میں پابندی عائد کردی تھی۔

بھارتی حکومت نے پب جی اور ٹک ٹاک سمیت 100 چینی ایپس پر پابندی اس وقت عائد کی جب بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگی شروع ہوئی۔

دونوں ممالک کے درمیان جون 2020 سے متنازع سرحدی علاقے لداخ کے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی جاری ہے چین لداخ کے علاقے میں موجود کچھ علاقوں کو اپنی ملکیت تصور کرتا ہے جب کہ بھارت کا دعویٰ ہے کہ وہ علاقے ان کے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان یہ تنازع 60 سال سے زائد عرصے سے چل رہا ہے۔

اکشے کمارنے مودی کے آتما نربھار وژن کے تحت ’پب جی‘ کےمتبادل ’فو جی‘ گیم پیش کردی

سی پیک اتھارٹی کے حوالہ سے چین کا اہم بیان،امریکی صحافیوں کو ویزہ دے رہے ہیں یا…

لداخ‌بارڈر پر چینی اور بھارتی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ، صورت حال کشیدہ

چین نے دیا بھارت کو ایک بار پھر بڑا جھٹکا،لداخ کے بعد ارونا چل پردیش پر بھی اپنا…

 

Leave a reply