امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ترجمان پاک فوج کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ عزم استحکام ایک فوجی آپریشن نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس وضاحت سے کنفیوژن دور ہوگئی ہے اور اگر سیاسی حکومت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد اتفاق رائے سے فیصلے کرے تو مزید ابہام پیدا نہیں ہوں گے۔حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کا اصولی مؤقف ہے کہ فوجی آپریشن سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک مزید کسی فوجی آپریشن کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لئے مشاورت اور اتفاق رائے سے فیصلے کرنا انتہائی ضروری ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ سے اس بات کی حامی رہی ہے کہ مسائل کے حل کے لئے سیاسی اور پرامن طریقے اپنائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کے بجائے مکالمے اور مشاورت کے ذریعے ہی ملک میں پائیدار امن اور استحکام لایا جاسکتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کے بیان نے ایک بار پھر اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ جماعت اسلامی ملک میں فوجی آپریشن کے بجائے سیاسی مشاورت اور اتفاق رائے پر یقین رکھتی ہے۔ ان کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید کی جا سکتی ہے کہ حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز بھی مشاورت کے ذریعے مسائل کے حل کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے تاکہ ملک میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جا سکے۔

Shares: