اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور توہین چیف الیکشن کمشنر کے کیسز میں نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ یہ کیس دو سال سے زیر التوا ہیں اور ان کی سماعت کل صبح 10 بجے الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کریں گے۔ فواد چوہدری پر توہین الیکشن کمیشن کیس میں فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔ فواد چوہدری نے اپنے خلاف مقدمے میں اوپن ٹرائل کی درخواست دی ہے، جس کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا اور عوامی سطح پر اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہے۔ یہ کیس اس وقت شروع ہوا جب فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے فیصلوں اور چیف الیکشن کمشنر کی توہین کی تھی، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف کارروائی شروع کی۔ اس دوران، فواد چوہدری کی وکالت میں بھی کچھ قانونی نکات اٹھائے گئے، جن میں ان کا یہ کہنا شامل تھا کہ انہیں ان کے حقوق سے محروم نہیں کیا جانا چاہئے۔
سماعت کے دوران، الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی فواد چوہدری کے وکلا اور دیگر فریقین کی جانب سے پیش کردہ دلائل کو سنیں گے۔ یہ کیس ملکی سیاست میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ اس کے نتائج نہ صرف فواد چوہدری کی سیاسی حیثیت بلکہ پاکستان کی سیاسی فضا پر بھی اثر انداز ہو سکتے ہیں۔فواد چوہدری کے اس کیس کا عوامی اور سیاسی حلقوں میں خاصا چرچا ہے، اور اس کے ممکنہ نتائج کے حوالے سے مختلف تبصرے جاری ہیں۔ عوامی دلچسپی کی بناء پر کل ہونے والی سماعت کی رپورٹس پر میڈیا اور سوشل میڈیا پر خاص توجہ دی جائے گی۔اس کیس کی سماعت کے بعد دیکھنا یہ ہوگا کہ الیکشن کمیشن کس طرح کی کارروائی عمل میں لاتا ہے اور فواد چوہدری کے مستقبل کی سیاسی سرگرمیاں اس کے نتیجے میں کس طرح متاثر ہوتی ہیں۔

Shares: