اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان حماس کے رہنماوں سے اہم ملاقاتوں کے لیے قطر پہنچ گئے،جہاں ان کی فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور خالد مشعل سے ملاقات ہوئی ہے۔
باغی ٹی وی : جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ گزشتہ روز قطر پہنچے جہاں ان کی حماس رہنماؤں سے ملاقات میں مسئلہ فلسطین پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے موقع پر حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی مظالم کے خلاف متحد ہوجائے،حماس رہنما خالد مشعل نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین پر عرصہ دراز سے مظالم انسانی حقوق کے دعویداروں کے منہ پر طمانچہ ہے، مولانا فضل الرحمان پاکستان میں فلسطین کےسفیرکاکردار ادا کر رہے ہیں اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کے دعویداروں کے ہاتھ معصوم بچوں اور خواتین کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ اور سابق سربراہ خالد مشعل سمیت دیگر حماس قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے،جمعیت علمائے اسلام کے امیر قطر کے بعد ترکیہ کا دورہ کریں گے مولانا فضل الرحمان ترکیہ اور قطر کی حکومتی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے تاکہ جنگ بندی کرائی جاسکےمولانا فضل الرحمان غزہ میں پھنسے مظلوم فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان کی ترسیل سمیت دیگر امور پر بھی عرب ممالک کی قیادت سے بات چیت کریں گے۔
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اسرائیل کے حملے کی زد میں آنے والے فلسطینیوں کی مدد کے لیے غزہ روانہ ہو گئے نجی خبررساں ادارے "جنگ” کے مطابق مولانا فضل الرحمان کسی بھی مسلم ملک کے پہلے مذہبی سیاسی رہنما ہیں جو جنگی علاقے کے سفر پر گئے ہیں مولانا فضل الرحمان کی نقل و حرکت کو خفیہ رکھا گیا کیونکہ وہ تباہ حال لوگوں تک خاموشی سے پہنچ کر ان کی مدد کرنا چاہتے تھے، وہ اپنے ساتھ خوراک اور ادویات لے کر جا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کے قریبی ذرائع کے مطابق کراچی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک بڑی ریلی سے خطاب کے بعد جسے طوفان الاقصیٰ مارچ اور سندھ امن کانفرنس کا نام دیا گیا تھا، مولانا اس منزل کی جانب روانہ ہوگئے جہاں سے وہ مظلوم لوگوں تک پہنچیں گے۔
ذکا اشرف کو 3 ماہ کی توسیع مل گئی
رپورٹ کے مطابق جب جے یو آئی ف کے ترجمان اسلم غوری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ مولانا فضل الرحمان غزہ کی طرف سفر کر رہے ہیں لیکن انہوں نے تفصیلات دینے سے گریز کیا۔