جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومتی وجود اور اس کے اقدامات عوام کے مفادات سے متصادم ہیں، جے یو آئی اپوزیشن کاحصہ ہے اور رہے گی۔
سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ۔ ملاقات مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ہوئی، جس میں سیاسی امور اور مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین اور جمہوریت سے متصادم قانون سازی میں حکومت کسی اپوزیشن جماعت کی حمایت نہیں لے سکے گی۔فضل الرحمان نے کہا کہ عوام کا دیا اقتدار چاہیے لیکن آئندہ کسی کو مینڈیٹ چوری نہیں کرنے دیں گے۔ملاقات کے دوران محمد علی درانی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان تاریخ کی درست سمت کھڑے ہیں اور ہمیشہ سیاسی روایات اور جمہوری اقدار کے امین رہے ہیں۔ محمد علی درانی نے اپنے سیاسی رابطوں سے متعلق مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن نے کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام پاکستان کو بھی کابینہ میں شامل کرنے کے لیے کوششیںکی تھیں اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک گھنٹے میں مولانا فضل الرحمان سے یکے بعد دیگرے ملاقاتیں کی تھی۔ن لیگی ذرائع نے بھی بتایا ہ تھا کہ پارٹی کی اعلیٰ سطح کی قیادت جمعیت علمائے اسلام پاکستان کو کابینہ میں شامل کرنے کی خواہش مند ہے اور اس حوالے سے نواز شریف نے خصوصی ہدایات جاری کی۔