باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین نے وارننگ دی ہے کہ فیس بک آزادی اظہار رائے کا چیمپیئن نہ بنے ،
چینی حکومت نے سوشل میڈیا سائٹ فیس بک پر "نظریاتی تعصب” کا الزام عائد کیا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے سنہوا اور سی سی ٹی وی سمیت چینی حکومت کے زیر انتظام سوشل میڈیا پیجز پر وارننگ لیبل لگانے کا اعلان کیا ہے
بیجنگ نے جمعہ کے روز اس تبدیلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو روایتی میڈیا کے لئے رکاوٹیں پیدا نہیں کرنا چاہئے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نےبریفنگ کے دوران کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ متعلقہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نظریاتی تعصب کو ایک طرف رکھ سکتا ہے اور ہر ملک کے میڈیا کردار کے بارے میں کھلا اور قبول کرنے والا رویہ اختیار کرسکتا ہے۔
جمعرات کو فیس بک نے میڈیا پیجز کو لیبل لگانا شروع کیا۔ چین ، روس یا ایران سمیت دیگر ممالک سے وابستہ ذرائع ابلاغ کو "ریاستی کنٹرول” کے طور پر بیان کیا جاتا ہے
فیس بک کے ذریعہ غیر ملکی میڈیا کی لیبلنگ اس وقت متعارف کروائی گئی تھی جب امریکہ کے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کردہ ایک انتظامی حکم نامے کے بعد خود کو ایک خطرناک پوزیشن میں ہیں۔ امریکی صدر نے حکم دیا تھا کہ تمام سوشل میڈیا سائٹس کے حوالہ سے تحقیقات کی جائے وہ اپنے مواد کو غلط استعمال کر رہی ہیں
تشدد کو کم کرنے کیلئے فیس بک نے اپنی پالیسی ریوو کرنے کا اعلان کر دیا