ایف بی آر نے گلوکارہ میشا شفیع کے بینک اکاونٹس منجمد کر دئیے

کراچی: ایف بی آر نے پراپرٹی چُھپانے پر گلوکارہ میشا شفیع کے بینک اکاونٹس منجمد کر دئیے۔اطلاعات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق گلوکارہ نے 2015 میں پراپرٹی خریدی تھی مگر ایف بی آر سے اس کا ریکارڈ چھپایا جس پر ادارے نے ان پر انکم ٹیکس عائد کیا تھا جس کی ادائیگی نہ کرنے پر ان کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔

ایف بی آر نے گلوکارہ میشا شفیع کے بینک اکاونٹس سے تین لاکھ 27 ہزار 158 روپے کی ریکوری کر لی۔ میشا شفیع کے ذمے انکم ٹیکس سال 2015 کے ٹوٹل 21 لاکھ 42 ہزار 875 روپے واجب الادا تھے۔

یاد رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع کو سال 2015 میں پراپرٹی چھپانے پر انکم ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔

اس سے پہلے کل اداکار علی ظفر کے وکلا نے گلوکارہ میشا شفیع کی صحت کا جائزہ لینے کے لیے سرکاری سطح پر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کر دی۔

ایڈیشنل سیشن جج خان محمود نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت کی تو گلوکارہ اپنی صحت کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر عدالت میں پیش نہیں ہوئیں اور پیشی سے استثنی کیلئے درخواست دی۔

گلوکارہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ میشا شفیع کو ریڑھ کی ہڈی کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے جس کی تشخیص کی جا رہی ہے اور نیورو سرجن نے میشا کو دو تین ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

علی ظفر کے وکلا نے میشا شفیع کی حاضری معافی کی درخواست پر اعتراض کیا اور کہا کہ اگر میشا کو واقعی ہی کوئی مسئلہ ہے تو سرکاری بورڈ بنایا جائے۔ اگر میشا وٹامن ڈی اور اینٹی ڈپریشن کی دوائی کھا رہی ہے اس وقت آدھا پاکستان وٹامن ڈی کی دوائی کھا رہا ہے۔

عدالت نے ہتک عزت کے دعویٰ میں میشا شفیع کی پیش ہونے سے استثنی کی درخواست منظور کرلی اور سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی۔

Comments are closed.