ٹیکس چوری روکنے کیلیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ

0
110

ایف بی آر نے بڑی صنعتوں میں ٹیکس چوری کی روک تھام کیلیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کردیا ہے، اب ٹیکس اسٹامپس کے بغیر سگریٹ بیچنے والوں اور مینوفیکچررز کو قید اور جرمانہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے.

یکم جولائی سے سگریٹ کی ہر ڈبی پر ٹیکس اسٹامپس کا چسپاں ہونا لازمی ہوگا، ایک مرتبہ پیکنگ کھلنے کے بعد ٹیکس اسٹامپ بھی پھٹ جائے گا جبکہ وہ ڈبی دوبارہ فروخت نہیں ہوسکے گی۔

ذرائع کے مطابق سگریٹ کی غیرقانونی تجارت سے قومی خزانے کو سالانہ اسی (80) ارب روپے نقصان ہو رہا ہے، نئے نظام سے اس میں کمی ہو گی، علاوہ ازیں دکاندار یا تیار کنندگان جو ٹیکس اسٹامپس کے بغیر سگریٹ کی فروخت میں ملوث پائے گئے، انھیں بھاری جرمانہ اور 3 سال قید ہو گی جبکہ ٹیکس اسٹامپس کے بغیر برآمد ہونے والا تمام ذخیرہ بھی ضبط کر لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اب تک صرف تین بڑی کمپنیوں نے ٹریک اینڈ ٹریس نافذ کیا ہے جبکہ متعدد کمپنیوں نے قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے دستاویزی معیشت کو فروغ دینے کیلئے تمام کمپنیوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لایا جائے۔

یاد رہے ک سوشل میڈیا پر پی او ایس انٹیگریشن سے متعلق غلط معلومات پھیلائے جانے پر ایف بی آر نے وضاخت کی تھی کہ ایف بی آر سے منسلک شدہ بڑے ریٹیلرز کی طرف سے جاری کردہ رسید پر مجوزہ 1 روپیہ فی انوائس سروس چارج سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ سروس چارج 1 روپیہ فی انوائس نہیں لیا جائے گا بلکہ رسیدی رقم کے 1 فیصد کے حساب سے وصول کیا جائے گا جو کہ سراسر غلط ہے۔ یہ بے بنیاد پراپیگینڈا مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلایاجا رہا ہے جو کہ بدنیتی پر مبنی ہے۔

ایف بی آر نے کہا تھا کہ 1روپیہ سروس چارج فی رسید سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 76 کے تحت وصول کیا جا ئے گا۔ انوائس پر چاہے جتنی بھی کل رقم درج ہو، سروس چارج 1 روپیہ ہی وصول کیا جائے گا۔ سروس چارج کے تحت اکھٹی ہونے والی رقم بڑے ریٹیلرز کو ایف بی آر سے منسلک کرنے ، میڈیا کیمپین چلانے اور کسٹمرز کے لئے متعارف کردہ پرائز سکیم پر خرچ ہو گی جو کہ اس سکیم میں شامل ہونے کے لئے بڑے ریٹیلرز کی طرف سے جاری کی گئی اصل رسید کی تصدیق کریں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایف بی آر نے اس حوالے سے بہت ہی موثر اشتہاری مہم کا آغاز کر دیا تھا جو کہ سوشل میڈیا، اخبارات، نیوز چینلز اور ریڈیو پر جاری رہا تھا. اس اشتہاری مہم کے ذریعے عوام الناس کو پرائز سکیم اور ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں ماہانہ بنیادوں پر 5 کروڑ 30 لاکھ کے انعامات کے لئے قرعہ اندازی کے انعقاد کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا. اس سلسلے میں پہلی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی 15 جنوری 2022 کو کی گئی جس میں 1007 قرعہ اندازی جیتنے والوں کا اعلان کیا گیا تھا۔

ایف بی آر نے کہا تھا کہ: سوشل میڈیا پر اس حوالے سے گمراہ کن معلومات ان عناصر کی طرف سے پھیلائی گئی تھی جو پی اوایس انٹیگریشن کے خلاف ہیں اور جنرل پبلک سے سیلز ٹیکس تو وصو ل کر لیتے ہیں لیکن حکومتی خزانے میں ٹیکس جمع نہیں کراتے۔ ایف بی آر ملک بھر میں بڑے ریٹیلرز کو سسٹم کے ساتھ منسلک کرنے کے اقدام کو جاری رکھنے میں پر عزم ہے۔

Leave a reply