ایف بی آر کا اہم صنعتی شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تاخیر سے نفاذ کی تحقیقات کا آغاز
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پانچ صنعتی شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں تاخیر پر انکوائری شروع کردی ہے۔ ایف بی آر کے چیئرمین نے تمام چیف کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمباکو، ٹیکسٹائل اور چینی مارکیٹوں میں فروخت ہونے والی اشیاء پر ٹیکس اسٹیمپ کے ذریعے ٹیکس لگانے کی رپورٹ دیں۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ ایف بی آر نے تمام فیلڈ فارمیشنز کو اپنے افسران اور عملے کو مختلف مارکیٹوں اور بازاروں کے دورے کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں، خاص طور پر اشیا پر ٹیکس سٹیمپ کی جانچ پڑتال پر زور دیا گیا ہے ، خاص طور پر تمباکو، کھاد اور چینی کی فروخت ہونے والی اشیا میں ٹیکس مہروں کو چیک کیا جائے۔یہ اقدام ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی کارکردگی سے متعلق خدشات کے درمیان سامنے آیا ہے، جس کا مقصد ٹیکس کے عمل کو ہموار کرنا اور ان شعبوں میں غیر قانونی تجارتی طریقوں کو روکنا تھا۔ ایف بی آر کی جانچ پڑتال ٹیکس کے فریم ورک کے اندر شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے، خاص طور پر قومی معیشت کے لیے اہم صنعتوں میں۔تحقیقات ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں کسی بھی خامی کو دور کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے، جس کا مقصد ریونیو اکٹھا کرنا اور مارکیٹ میں منصفانہ مسابقت کو فروغ دینا ہے۔ یہ پیشرفت متذکرہ صنعتی شعبوں کے اسٹیک ہولڈرز کے لیے اہم اثرات مرتب کرنے کے لیے تیار ہے، کیونکہ وہ ٹیکس کے طریقہ کار سے متعلق ایف بی آر کی انکوائری کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ چیف کمشنرز ٹیکس مہروں کی تصدیق اور غیر تصدیق کی رپورٹ پیر تک جمع کرانے کی ہدایت کی ہے ، ایف بی آر نے 5 صنعتی شعبوں بشمول چینی، فرٹیلائرز، سیمنٹ، تمباکو اور مشروبات میں ٹیکس چوری روکنے کے لیے ملک بھر میں آئی آر ای این اسکوڈ تعینات کیے تھے اور ان کو انفورسمینٹ بہتر کرنے کے لیے بڑی لگژری گاڑیاں بھی دی گئیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی آر ای این ٹیمیں ٹیکس مہروں کی انفورسمینٹ میں ناکام رہی ہیں جس کے سبب مارکیٹ میں ان صنعتی شعبوں کی نان ڈیوٹی پیڈ اشیا فروخت میں فروخت ہو رہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ متعدد فیکٹری مالکان نے ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس سٹمپس لگانے میں تاخیر حربہ استعمال کیے ہیں ،اس کے باوجود ایف بی آر حکام ٹس سے مس نہ ہوئے۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے سیمنٹ کے مالکان کو اجازت دی گئی کہ وہ اپنی مرضی کے آٹو اپلی کیٹرز سے متعلقہ آلات لگا سکتے ہیں حالانکہ ٹریک اینڈ ٹریس لگانے والی کمپنی نے سیمنٹ مالکان کو کچھ اور الات تجویز کیے تھے ۔