ایف بی آر کی صنعت دشمنی،تاجر رہنماؤں کی امیر مقام سے ملاقات

amirmuqam

وفاقی وزیر انجینئرامیرمقام اورتاجررہنماؤں وصنعت کاروں کی اہم بیٹھک، صدر عبدالرحیم کی قیادت میں ملاکنڈڈویژن کے صنعتکاروں اورتاجروں اورمشتمل وفد نے وفاقی وزیر کو ملاکنڈڈویژن میں ٹیکس کے حوالے سے بعض تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے خام مال پر18 فیصد سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم اور مزید 6 فیصد اضافی سیلز ٹیکس لگانے کے حوالے سے بریف کیا،وفد نے ملاکنڈڈویژن کو ٹیکس میں چھوٹ دینے پر وفاقی وزیرکا شکریہ اداکیا۔ وفد نے وفاقی وزیر انجینئرامیرمقام کے وفاقی کابینہ میں ملاکنڈڈویژن کے بہتر نمائندگی کرتے ہوئے ان کے کردار کو سراہا۔وفاقی وزیرکی طرف سے وفد کو بھرپور تعاؤن کی یقین دہانی کروائی گئی

اسلام آباد میں ملاکنڈ ڈویژن ٹریڈرز فیڈریشن، سوات چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، ملاکنڈ چیمبر آف کامرس کے نمائندہ وفد نے صدر عبدالرحیم کی قیادت میں وفد نے انجینئرا میر مقام کے ساتھ قومی اسمبلی چیمبر میں تفصیلی ملاقات کی ملاقات میں انکا بھر پور شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر اُمور کشمیر و سیفران انجینئرا میر مقام نے فاٹا اور پاٹا کے عوام کی جو نمائندگی کی ہے ہم اُن کو دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں، وفد نے انجینئرا میر مقام سے کہا کہ حالیہ بجٹ میں ایف بی آر کے نمائندوں نے پاٹا / فاٹا کے صنعت کاروں کیلئے خام مال لانے کیلئے جو طریقہ کار وضع کیا ہے وہ صنعت دشمن پالیسی ہے انجینئرا میر مقام کے سامنے وفد نے واضح کیا کہ ٹیکس میں ایک سال تک چھوٹ دینے کے بعد معاملہ جوں کا توں رہنا چاہئے خام مال پر پہلے 18 فیصد جی ایس ٹی لاگو تھا جس کے بعد ہم بنک گارنٹی چیکس ایف بی آر کے ساتھ جمع کراتے تھے اب اس 18 فیصد ریلیف کو ختم کرکے ہم پر اُلٹا 6 فیصد اضافی جی ایس ٹی لگا دیا ہے جس کے بعد 18 فیصد کی بجائے اب صنعت کار کو 24 فیصد جی ایس ٹی دینا ہو گا،

وفد نے انجینئرا میر مقام پر واضح کیا کہ چھوٹ کے بعد ان دو احکامات کا کوئی جواز نہیں بنتا، ایف بی آر والے گزشتہ 7,8 سالوں سے یہاں کے صنعت کی تباہی اور بربادی کے پیچھے لگے ہیں کسی بھی طریقے پر وہ پاٹا / فاٹا کے جغرافیائی حدود میں آنا چاہتے ہیں لیکن تاجران، صنعت کار اور سول سوسائٹی کسی بھی صورت میں ایسا نہیں ہونے دینگے، صدر عبدالرحیم نے واضح کیا کہ ہم نے تحریک کو کچھ دنوں کیلئے وفاقی وزیر انجینئرامیر مقام کی جدوجہد کے بناء پر موخر کیا ہے اگر جی ایس ٹی، سیلز ٹیکس کے طریقہ کار کو ختم نہیں کیا گیا تو نئے عزم اور ولولے کے ساتھ دوبارہ میدان میں اُتر کر بھر پور مخالفت کرینگے اگر مزاحمت کی گئی تو تمام تر ذمہ داری ایف بی آر کے گماشتوں پر عائد ہو گی انجینئرا میر مقام نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ پہلے بھی فاٹا/ پاٹا کے عوام کی بھر پور انداز میں خدمت کی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

قومی اسمبلی: وزیرِ قانون کی سوات کے معاملے پر قرار داد کثرتِ رائے سے منظور

سوات: مدین واقعہ میں ملوث 23 افراد گرفتار، تحقیقات کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل

سوات،توہین مذہب کے الزام میں قتل ،تھانہ جلانے پرمقدمہ درج

Comments are closed.