ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن: ٹیکس فراڈ پکڑنے میں کامیابی، وزیراعظم کا اصلاحات پر زور

0
25
pm meeting

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈیجیٹلائزیشن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے ایک اہم جائزہ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کے فراڈ پکڑے گئے ہیں۔چار گھنٹے تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں ایف بی آر میں جاری اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن کے عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ یہ عمل بین الاقوامی شہرت یافتہ کنسلٹنٹ فرم میک کینزی کی نگرانی میں جاری ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والے 49 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، یکم اپریل 2024 سے اب تک ایف بی آر کی تاجر دوست موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ ریٹیلرز رجسٹر ہو چکے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ ٹیکس ریفنڈ کا نظام مزید بہتر بنایا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ ایف بی آر میں اصلاحات سے محصولات میں اضافہ ممکن ہے، لیکن کئی منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر انتہائی افسوسناک ہے۔وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والے 49 لاکھ افراد میں سے دولت مند اور سرمایہ داروں کو ترجیحی بنیادوں پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، جبکہ غریب طبقے پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ مختلف عدالتوں اور ٹریبونلز میں ٹیکس کے حوالے سے 3.2 کھرب روپے کے 83,579 مقدمات زیر التوا ہیں۔ تاہم، پچھلے چار ماہ کے دوران مختلف عدالتوں کی جانب سے تقریباً 44 ارب روپوں کے 63 مقدمات نمٹا دیے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے ٹیکس مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے ایپلٹ ٹریبونلز کی تعداد 100 تک بڑھانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ریٹیلرز کے ساتھ مشاورت جاری رکھی جائے تاکہ ٹیکس نظام کو مزید فعال بنایا جا سکے۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن ملک کی معیشت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس سے نہ صرف ٹیکس چوری میں کمی آئے گی بلکہ شفافیت میں بھی اضافہ ہوگا۔ تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اس عمل کو مکمل کرنے میں وقت لگے گا اور اس دوران حکومت کو مسلسل نگرانی اور اصلاحات جاری رکھنی ہوں گی۔

Leave a reply