وفاقی ریونیو بورڈ کی جانب سے اکتوبر میں ٹیکس ہدف میں ناکامی کے بعد بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں گریڈ 20 اور 21 کے 18 افسران کے تبادلے کیے گئے ہیں۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب اکتوبر کے مہینے میں ایف بی آر کی ٹیکس کلیکشن میں 101 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ایف بی آر نے تبادلوں اور تقرریوں کا ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے چیف کمشنرز لارج ٹیکس پیئرز آفس (ایل ٹی او) کو تبدیل کیا گیا ہے۔
گریڈ 21 کے چیف کمشنر ایل ٹی او کراچی ساجد اللہ صدیقی کو رکن ایف بی آر تعینات کیا گیا ہے۔ چیف کمشنر آر ٹی او ون کراچی ڈاکٹر سرمد قریشی کو چیف کمشنر آر ٹی او ملتان جبکہ چیف کمشنر آر ٹی او سرگودھا فہیم محمد کو چیف کمشنر آر ٹی او ون کراچی تعینات کیا گیا ہے۔ گریڈ 21 کے طارق ارباب کو ڈی جی ٹیکس براڈننگ تعینات کیا گیا ہے جبکہ چیف کمشنر ایل ٹی او اسلام آباد اشتیاق احمد خان کو رکن ایف بی آر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ گریڈ 21 کے زبیر بلال کو چیف کمشنر ایل ٹی او کراچی اور سجاد تسلیم کو چیف کمشنر ایل ٹی او لاہور کے عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے۔
رکن آئی آر آپریشنز میر بادشاہ وزیر کو بھی تبدیل کیا گیا ہے اور گریڈ 21 کے ڈاکٹر حامد عتیق سرور کو رکن آئی آر آپریشنز تعینات کیا گیا ہے، جبکہ گریڈ 20 کے نجیب اللہ میمن کو رکن آئی آر پالیسی تعینات کیا گیا ہے۔اکتوبر میں ٹیکس وصولی 980 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 879 ارب روپے رہی، جس سے 101 ارب روپے کا بڑا فرق ظاہر ہوتا ہے۔ اس کی وجوہات میں درآمدات میں کمی اور مہنگائی میں تیزی سے کمی شامل ہیں، جو کہ بنیادی طور پر درآمدی مرحلے اور مقامی سیلز ٹیکس کی وصولی میں تنزلی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ حالانکہ گزشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے میں، ٹیکس محصولات میں 24 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جب کہ گزشتہ سال اکتوبر میں 711 ارب روپے جمع ہوئے تھے۔ایف بی آر کے اس اقدام کے پیچھے ناکامی کے باعث جاری تبدیلیوں کا مقصد ٹیکس وصولی کے نظام کو بہتر بنانا اور بہتر کارکردگی کا حصول ہے، تاکہ مالیاتی ہدف کو پورا کیا جا سکے اور ملک کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔

Shares: