اسلام آباد: سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی ادارہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ممبر حامد عتیق سرور نے اہم انکشافات کیے۔

اجلاس کے دوران حامد عتیق سرور نے بتایا کہ بھارت نے ایک دن میں ایف بی آر کے خلاف ایک ہزار 684 سائبر حملے کیے، لیکن ایف بی آر کے سسٹم کو نقصان پہنچانے میں ناکام رہا اور کوئی ڈیٹا لیک نہیں ہوا۔حامد عتیق سرور نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ ٹیکس دہندگان کا تمام حساس ڈیٹا مکمل طور پر محفوظ ہے اور اس کی حفاظت کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کسی بھی ٹیکس دہندہ کو ہراساں نہیں کرے گی اور اگر کسی افسر کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو تنگ کرنے کی شکایت موصول ہوتی ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اجلاس میں وزیر مملکت بلال اظہر کیانی نے بھی شرکت کی اور کاروباری برادری کے ساتھ جاری مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مختلف کاروباری مسائل کو حل کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے، تاہم موجودہ حالات میں حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بعض معاملات کی مکمل تفصیلات شیئر کرنے سے قاصر ہے۔ وزیر مملکت نے زور دیا کہ ٹیکس دہندگان کو کسی بھی قسم کی ہراسگی برداشت نہیں کی جائے گی اور حکومت اس کی مکمل اجازت بھی نہیں دے گی۔

اجلاس میں فلائنگ انوائسنگ کے موضوع پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ ایف بی آر کے ممبر حامد عتیق نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران فلائنگ انوائسنگ کے ذریعے 857 ارب روپے کی مالی بدعنوانی پکڑی گئی، جبکہ مالی سال 2023-24 میں یہ رقم بڑھ کر ایک ہزار 313 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی سرگرمی کے خلاف ایف بی آر بھرپور اقدامات کر رہا ہے تاکہ ملک میں ٹیکس چوری کو روک کر آمدنی میں اضافہ کیا جا سکے۔

Shares: