پشاور میں ایف سی ہیڈ کوارٹرز پر خود کش حملے کی تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ہے، حملہ کرنیوالے تینوں دہشتگرد ایک ہی موٹر سائیکل پر آئے، بائیک ہیڈ کوارٹرز سے کچھ فاصلے پر کھڑی کی۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق دہشتگرد کوہاٹ روڈ، سول کوارٹر سے جائے وقوعہ پہنچے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں کے پاس کلاشنکوف اور 8 سے زائد دستی بم تھے، دہشتگردوں کے اعضاء ڈی این اے ٹیسٹنگ کیلئے لیبارٹری بھجوا دیئے گئے۔رپورٹ کے مطابق حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا کہ ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے میں 3 لوگ آئے تھے، حملہ آور افغان شہری تھے۔ان کا کہنا ہے کہ ٹریک کررہے ہیں کہ حملہ آور کہاں سے آئے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیجز پورے شہر سے اکٹھی کرلی ہیں، حملہ آوروں کی موٹرسائیکل تحویل میں لے لی ہے۔آئی جی کے پی نے کہا کہ پولیس کو ڈرونز سمیت جدید اسلحہ فراہم کررہے ہیں، دہشت گردوں کے حربوں میں تبدیلی آئی ہے۔








