اوچ شریف،باغی ٹی وی(نامہ نگار حبیب خان)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انسانی سمگلنگ کے ایک وسیع نیٹ ورک کو بے نقاب کرتے ہوئے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ملتان-سکھر موٹروے پر جھانگڑہ انٹرچینج کے قریب ایک جرأت مندانہ کارروائی میں، ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل بہاولپور کے اہلکاروں نے دو اہم اسمگلروں کو دھر لیا اور ان کے چنگل سے 10 خواتین اور 4 بچوں سمیت 48 بے گناہ افراد کو بازیاب کروا لیا، جنہیں غیر قانونی طور پر بیرون ملک دھکیلا جا رہا تھا۔
گرفتار کیے گئے انسانیت کے ان دشمنوں کی شناخت فضل محمد اور شعیب رضا کے ناموں سے ہوئی ہے۔ یہ دونوں ایک منظم گروہ کے سرگرم رکن ہیں جو پاکستانی شہریوں کو دھوکے سے ایران اور عراق کے خطرناک اور غیر قانونی راستوں سے لے جا رہے تھے۔ ابتدائی تحقیقات نے ایک لرزہ خیز انکشاف کیا ہے کہ ان سفاک اسمگلروں نے ہر فرد سے 2 سے 3 لاکھ روپے تک کی بھاری رقم اینٹھی تھی، جس کا مجموعی تخمینہ 83 لاکھ 93 ہزار روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ ان کا مذموم منصوبہ ان بے خبر افراد کو پہلے کراچی منتقل کرنا تھا، اور پھر وہاں سے بلوچستان کے دشوار گزار راستوں سے گزار کر انہیں ایران اور بالآخر عراق پہنچانا تھا۔
ایف آئی اے کی بروقت کارروائی نے ان 48 افراد کی زندگیوں کو ایک ممکنہ انسانی المیے سے بچا لیا، جن میں معصوم بچے اور بے بس خواتین بھی شامل تھیں۔ اس کامیاب چھاپے کے دوران، ایف آئی اے کے تیز طرار اہلکاروں نے 17 اصلی پاسپورٹس، متعدد موبائل فونز اور دیگر اہم دستاویزات بھی قبضے میں لیے ہیں، جو اس گھناؤنے کاروبار کی تہہ تک پہنچنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ گرفتار شدہ دونوں ملزمان کے خلاف انسانی سمگلنگ کے سنگین الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے تاکہ اس نیٹ ورک کے دیگر کارندوں کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا جا سکے۔
ایف آئی اے کے ترجمان نے اس شاندار کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انسانی سمگلنگ ایک انتہائی قابل مذمت جرم ہے، جس کی بھینٹ اکثر غریب اور معصوم شہری چڑھتے ہیں۔ انہوں نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے ایسے مجرمانہ گروہوں کے خلاف ملک بھر میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی اور کسی بھی ملزم کو قانون کی گرفت سے بچنے نہیں دیا جائے گا۔
ایف آئی اے نے تمام باشعور شہریوں سے پرزور اپیل کی ہے کہ اگر وہ اپنے گرد و نواح میں انسانی سمگلنگ یا کسی بھی مشکوک سرگرمی کا مشاہدہ کریں تو فوری طور پر ایف آئی اے کی ہیلپ لائن یا اپنے قریبی دفتر کو مطلع کریں، تاکہ مزید قیمتی انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔








