اسلام آباد،پاکستان میں قانون نافذ کرنے والی ایک خفیہ ایجنسی نے ایف آئی اے لاہور کے 14 افسران کے بارے میں مکمل تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم پاکستان کو پیش کی ہے، 13 ستمبر 2024 کو وزیراعظم پاکستان کو اس خفیہ رپورٹ میں ایف آئی اے پاکستان میں بد انتظامی اور کرپشن میں شامل افسران کے خلاف کاروائی کی فوری طور پر سفارش کی گئی ہے.
خفیہ رپورٹ کے بعد وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر وزارت داخلہ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر تمام افسران کے خلاف کاروائی مکمل کریں اور خفیہ رپورٹ کو ان افسران کہ ڈوزیر میں شامل کریں،خفیہ رپورٹ میں ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور سرفراز ورک پر تفصیلی رپورٹ فراہم کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈائریکٹر ایف ائی اے لاہور سرفراز ورک اپنے دیگر ایف آئی اے اہلکاروں کے ساتھ مل کر لیسکو ملازمین سے رشوت وصول کرتے ہیں اور دیگر 14 افسران کی کرپشن کے بارے میں مکمل تفصیلات رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور مبینہ طور پر غیر قانونی لین دین میں شامل ہے خاص طور پر تمام حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی فاریکس ڈیلر کو منظم کرتا ہے جبکہ اس نے علی عارف ایس ائی سی سی سی لاہور ملک فیصل منیر ،اے ڈی اے ایم ایل سی لاہور تصدق، ایس ائی سی سی لاہور کو اپنا فرنٹ مین رکھا ہوا ہے
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ حوالہ ہنڈی کے کیس نمبر 72 21 اور 46 21 میں بھاری رشوت وصول کی گئی ہے رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ افسر نے 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے حوالے سے دعوی کیا تھا کہ میں نے جان پر کھیل کر ٹیم کو محفوظ مقام پر لے کر گیا ہوں جس پر حکومت نے ان کے لیے بہادری کےاعزاز کا اعلان کیا تھا بعد میں ثابت ہوا کہ یہ شخص تو موقع پر موجود ہی نہ تھا اور نہ ہی اس نے اس حوالے سے کوئی قابل ذکر کام کیا تھا جس پر حکومت نے مذکورہ ایوارڈ کا اعلان بعد میں واپس لے لیا تھا
رپورٹ میں ان کے بطور پولیس افسر تمام تر کیریئر کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ فراہم کی گئی ہے دستیاب رپورٹ اور وزیراعظم پاکستان کے پرنسپل سیکرٹری کی طرف سے جاری خط میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور وزارت داخلہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایک ہفتے کے اندر کاروائی کر کے وزیراعظم پاکستان افس کو اگاہ کیا جائے
رپورٹ: زبیر قصوری، اسلام آباد
میڈیا میں شائع ہونے والا ڈرافٹ اصل نہیں ہے۔
تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کے مسودے پر کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی
آئینی ترامیم جمہوریت پر حملہ،سیاسی جماعتوں کو شرم آنی چاہیے،علی امین گنڈا پور
آئینی عدالتیں عالمی ضرورت ہیں، انوکھا کام نہیں کر رہے: بیرسٹر عقیل ملک
آئینی ترمیم کی ناکام کوشش: حکومت اور اتحادیوں میں اختلافات نمایاں، بیر سٹر علی ظفر
پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان کی آئینی ترمیم پر بات چیت جاری ہے،خورشید شاہ
سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر
آئینی ترامیم میں کیا ہے؟مسودہ باغی ٹی وی نے حاصل کر لیا