وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معرکہ حق میں بھارت کو جو سبق سکھایا وہ زندگی بھر یاد رکھے گا،میرے پاس فیلڈ مارشل کا فون آتا ہے کہ میں آپ کو یہ خبر دینا چاہتا ہوں کہ دشمن نے ہم پر حملہ کردیا مجھے کہنے لگے وزیراعظم آپ مجھے اجازت دیں، ہم ان کو وہ سبق سکھائیں گے کہ وہ زندگی بھر یاد رکھے گا۔
لندن میں اوورسیز پاکستانیز کے کنونشن سے خطاب کے دوران شہباز شریف نےکہا کہ میرے لیے خوشی کی بات ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کے سامنے کھڑا ہوں، آپ کے پاکستان کے وہ سفیر ہیں جو بیرون ملک دن رات محنت کرتے ہیں،دن میں آپ دیار غیر میں انتہائی محنت سے رزق حلال کماتے ہیں، میں اس بات کا اعتراف کرنا چاہتا ہوں کہ آپ اپنی محنت سے جو رزق کماتے ہیں، یہ جو سال گزرا ہے آپ نے پاکستان اپنی خون پسینے کی کمائی سے ساڑے 38 ارب ڈالر اپنے ملک بھجوائے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ نہ صرف معاشی طور پر بلکہ سیاسی طور پر جس طرح آپ ہر جگہ پاکستان کا دفاع کرتے ہیں، اس کے لیے بھی آپ سب کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں،سب سے پہلے آپ سب کو 10 مئی 2025 کی عظیم فتح کی مبارکباد دینا چاہتا ہوں، یہ وہ فتح ہے جس نے دشمن کو وہ سبق سکھایا جو وہ زندگی بھر یاد رکھے گا، جب ہم پر الزامات لگائے گئے تو ہم نے یہ بیان دیا کہ پاکستان کا پہلگام واقعے سے دور دور تک تعلق نہیں،پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے میں نے عالمی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے کہ یہ پاکستان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں لیکن ہمسایہ ملک نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔
دنیا پاکستان کو مسائل کے حل میں ایک شریکِ کار کے طور پر جانتی ہے،صدرِ مملکت
انہوں نے کہا کہ اس کے جواب میں 6 مئی کو دشمن نے پاکستان کے خلاف حملہ کیا جس میں بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے، مساجد کو شہید کیا گیا اور سویلینز پر حملے کیے گئے، جس پر پاکستان کو اپنے دفاع میں کارروائی کرنی پڑی، ایک جھٹکے میں دشمن کے 6 جہاز زمین بوس ہوگئے، دشمن کو چند گھنٹوں میں پتا چل گیا کہ یہ بات بہت دور تک چلی جائے گی، میرے پاس فیلڈ مارشل کا فون آتا ہے کہ میں آپ کو یہ خبر دینا چاہتا ہوں کہ دشمن نے ہم پر حملہ کردیا مجھے کہنے لگے وزیراعظم آپ مجھے اجازت دیں، ہم ان کو وہ سبق سکھائیں گے کہ وہ زندگی بھر یاد رکھے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دوست ممالک میں ایک سربراہ نے مجھ سے پوچھا وہ کون سی دو باتیں جو اس عظیم فتھ کی وجہ بنی، میں نے کہا کہ افواج پاکستان کی دلیری، شجاعت، پروفیشنلزم ، اللہ پر بھروسہ اور دوسرے نمبر پر سیاسی وعسکری قیادت کی سوچ میں یکسانیت جب کہ تیسری بات جب فیصلہ ہوا تو ملٹری لیڈرشپ نے مڑ کر نہیں دیکھا، فیلڈ مارشل نے اپنے جوانوں کو تیار کیا اور کمال کی کارکردگی دکھائی جب کہ ہمارے شاہنیوں نے ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت میں دشمن کے جہازوں کو گرایا،عظیم پاکستانیوں اللہ نے آپ کو وہ فتح دی ہے کہ آج مغرب سے لیکر مشرق تک لوگ جب پاکستان کے سبز پاسپورٹ کو دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں ہم سلام پیش کرتے ہیں۔
9 مئی کیس: خدیجہ شاہ نے سزا کیخلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا
ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق کے آپریشن کے بعد سیز فائر ہوچکا اور اب ہم امن چاہتے ہیں، ہم ترقی وخوشحالی، ملک میں بیروزگاری کا خاتمہ اور سرمایہ کاری چاہتے ہیں اور میں نے یہ آفر کئی مرتبہ دی ہے جو پوری دنیا نے سنی ہے، میں نے کہا ہے کہ ہم کشمیر، پانی، تجارت اور کاؤنٹر ٹیررازم پر بات کرنا چاہتے ہیں اور برابری کی بنیاد پر بات کرکے یہ مسائل حل کرنا چاہتے ہیں،کشمیر کا مسئلہ حل ہونا، بنیادی ستون ہے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے بغیر باہمی تعلقات استوار ہوسکتے ہیں تو وہ احمقوں کے جنت میں رہتے ہیں، کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، انہیں اپنا حق ملے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں جو اس وقت ظلم وستم کیا جارہا ہے، 64 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں جس میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں جب کہ جو زندہ ہیں ان کا کھانا پانی اور ادویات تک بند کردی گئی ہیں، غزہ کی پٹی کے تناسب سے جتنی شہید ہوچکی ہیں، پچھلے 100 سال کے دوران ہونے والی جنگوں میں بھی اتنی زندگیاں تباہ نہیں ہوئیں،میں سمجھتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس خطے کو امن چاہیے جس کے لیے اسلامی ممالک کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اگر ہم فیصلہ کرلیں تو جس طرح ہم نے بھارت کے 6 جہاز گرائیں ہیں ویسے ہم غربت کا خاتمہ بھی کرکے دکھائیں گے اور پاکستان کو قرضوں سے نجات دلائیں گے، یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔
9 مئی کیس: خدیجہ شاہ نے سزا کیخلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا