مزید دیکھیں

مقبول

وزیراعظم کا ازبکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ازبکستان کے سفیر...

علیمہ خان پی ٹی آئی وکلاء پر برس پڑیں

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے داخلی دروازے پر پاکستان...

ففتھ کالمسٹ اور پاکستان از قلم محمد عبداللہ

"ففتھ کالمسٹ اور پاکستان”
قوموں کی زندگی میں نظریے، اعصاب، یقین اور وفاداری کی جنگ سب سے مشکل ترین ہوتی ہے. آفات و مصیبت اور ہنگامی حالات کے وقت بےیقینی ہی سب سے بڑا دشمن ثابت ہوتی ہے. ایسے موقع پر اعصاب کو مضبوط رکھنا، نظریے پر مستحکم رہنا اور ملک و ملت سے وفادار رہنا ہی سب سے بڑا امتحان ہوتا ہے. ایسے کٹھن حالات میں لائق تحسین ہوتے ہیں وہ افراد اپنی قوم کے یقین کو ڈگمگانے نہیں دیتے.
لیکن ننگ دیں ننگ وطن ایسے بھی ہوتے ہیں جو دشمن کی افواج کے ہتھیار پکڑے سپاہی نہیں ہوتے لیکن وہ ویسے ہی آپ پر حملہ آور ہوتے ہیں جیسے دشمن افواج ہوتی ہیں فرق صرف اتنا ہوتا ہے دشمن بیرونی ہوتا اور آپ کے جغرافیے اور طاقت کو بدلنے کی کوشش کرتا ہے جبکہ یہ لوگ اندرونی ہوتے ہیں اور نظریے اور یقین کو بدلنے کی کوشش کرتے ہیں.
ایسا نہیں ہوتا کہ یہ لوگ دشمن کے تربیت یافتہ جاسوس ہوتے ہیں اور خاص مواقع یا حالات میں ان کو آپ کے اندر چھوڑا جاتا ہے بلکہ یہ انہی معاشروں میں موجود ہوتے ہیں. ان کا تعلق میڈیا اور صحافی برادری سے بھی ہوسکتا ہے، سیاسی جبوں اور دستاروں کے پیچھے بھی اصلیت چھپائے ہوسکتے ہیں، اعلیٰ عہدے پر فائز افسر یا بیوروکریٹ بھی ہوسکتے ہیں، منبر و محراب کی آڑ میں بیٹھے علماء اور مولانا حضرات بھی ہوسکتے ہیں اور قوم کو سبق دیتے استاد و دانشور بھی ہوسکتے ہیں.
دنیا ان کو ففتھ کالمسٹ کے نام سے جانتی ہے. یہ دشمن کی فوج کا باقاعدہ دستہ تو نہیں ہوتا لیکن یہ اسی فوج کا پانچواں کالم ہوتے ہیں جو اپنے ہی معاشروں میں رہتے ہوئے ننگ دیں اور ننگ وطن کا کردار ادا کرتے ہیں. یہ انفرادی یا گروہی حیثیت میں افراد کا ایسا مجموعہ ہوتا ہے جو اپنے ہی ملک و معاشرے کی نظریاتی جڑیں کھودنے پر جتا ہوتا ہے. کٹھن اور مشکل حالات میں قوم کو اعصابی طور پر کمزور کرنے اور دشمن کی بالادستی تسلیم کروانے میں اہم کردار انہی کا ہوتا ہے.
پاکستان کے قیام سے لے کر تاحال جب بھی قوم و ملت میں کوئی کٹھن وقت آیا آپ کو یہ طبقہ نظر آیا ہوگا جو بجائے قوم کو متحد کرکے ان سازگار حالات کو بہتر بنانے کی طرف کوشش کرے بلکہ عین ہنگامی اور جنگی حالات میں یہ طبقہ قوم کے اعتماد و یقین کو ڈگمگاتا نظر آئے گا. دشمن کے "پےرول” پر موجود طبقہ انتہائی خطرناک ہوتا ہے کیونکہ یہ آپ کے اندر موجود ہوتا ہے اور اندر سے وار کرتا ہے جو خاصا مہلک ثابت ہوتا ہے.
ایسے لوگوں کو پہچاننا قطعاً بھی مشکل نہیں ہے. مثال کے طور پر نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے عین وقت پر دورے سے انکار اور بعد ازاں انگلینڈ کے بھی انکار پر آپ دیکھیں کونسا طبقہ تھا جو بغلیں بجا رہا تھا، وہ کون لوگ تھے جو اس مشکل ترین وقت میں قوم کو مزید مایوس کر رہے تھے، وہ کون تھے جو ریاست پر عوام کے یقین و اعتماد کو کرچی کرچی کر رہے تھے جی یہی لوگ ففتھ کالمسٹ تھے ان کو پہچانیے اور ان کو اپنی صفوں سے نکالیے.
Muhammad Abdullah

محمد عبداللہ
محمد عبداللہhttp://www.atozwithabdullah.com
محمد عبداللہ گزشتہ دس سال سے بلاگنگ، کالم نگاری، صحافت اور سوشل میڈیا پر تحریکی اور نظریاتی ایکٹوزم سے وابستہ ہیں. ماضی میں بچوں کے ایک معروف پندرہ روزہ میگزین کے سب ایڈیٹر بھی رہ چکے ہیں.طلباء کے ایک ماہانہ میگزین کے کالم نگار بھی رہ چکے ہیں.Muhammad Abdullah is a Freelancer Journalist, Columnist and Blogger. His reporting is based on Urdu Linguistics, Social & Current political issues.Find out more about his work on his Twitter account https://twitter.com/imMAbdullah_