روس میں انٹرنیٹ صارفین کو اب آن لائن انتہاپسند مواد تلاش یا پڑھنے پر مالی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ روسی پارلیمنٹ نے اس حوالے سے نیا قانون منظور کر لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس قانون کے تحت ایسے افراد جو انٹرنیٹ پر انتہاپسندی سے متعلق مواد تلاش یا ملاحظہ کرتے ہیں، ان پر 5 ہزار روبل (تقریباً 15 ہزار پاکستانی روپے) تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔یہ قانون روس میں اس وقت نافذ کیا جا رہا ہے جب ملک میں سیکیورٹی، سنسرشپ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے حوالے سے پہلے ہی سخت پالیسیوں پر عالمی سطح پر تنقید ہو رہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس قانون پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان دونوں کی جانب سے تحفظات اور تنقید کا اظہار کیا گیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ صرف سرچ یا مطالعہ کو جرم بنانا اظہارِ رائے کی آزادی کی مزید محدودیت کا سبب بنے گا اور شہریوں کے انفرادی حقوق متاثر ہوں گے۔واضح رہے کہ روس میں پہلے ہی انتہاپسندی، دہشتگردی یا حکومتی مخالفت سے متعلق مواد پر سخت پابندیاں موجود ہیں، اور اب ان کی تلاش یا دیکھنے پر بھی سزا کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔

آئی پی ایل کھلاڑیوں کی صحت کے لیے خطرہ بننے لگا

فلسطین و کشمیر کا حل نہ ہونا عالمی برادری کا دہرا معیار ہے، اسحاق ڈار

غزہ میں شدید بھوک ، فرانسیسی ادارے نے صحافیوں کی موت کا خدشہ ظاہر کر دیا

Shares: