چترال: محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے ٹرک کے خفیہ خانوں سے دیار کی قیمتی عمارتی لکڑی برآمد کرلی

محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے لواری ٹنل کے قریب تلاشی لے کر ٹرک کے خفیہ خانوں سے دیار کی قیمتی عمارتی لکڑی برآمد کرکے چترال سے پشاور ٹمبر سمگلنگ کو ناکام بنا دیا۔
چترال(گل حماد فاروقی) پچھلے دنوں محکمہ جنگلات کے عملہ نے براڈام فارسٹ چیک پوسٹ میں چترال سے پشاور جانے والی ٹرک کے خفیہ حانوں سے دیار کی قیمتی لکڑی برآمد کرکے ٹرک اور لکڑی اپنے قبضہ میں لے لیا۔ ٹرک کے ساتھ ملزمان ڈرائیور اور کلینر کے خلاف فارسٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے فارسٹ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کردیا، جہاں سے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر ڈسٹرکٹ جیل چترال بھیجدیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں صبح کے چار بجے کے وقت تحصیل دروش کے براڈام فارسٹ چیک پوسٹ جو لواری ٹنل کے قریب واقع ہے پر ڈیوٹی پر موجود شیر حسن فارسٹ گارڈ اور شاہد عالم بیرئرمین نے چترال سے دیر کی طرف جانے والی ایک ٹرک (دس ٹائر والا) کو مشکوک پاکر اسے روکا اور انتہائ مہارت اور تیکنیکی بنیادوں پر تلاشی لی تو ٹرک میں بنائے گئے خفیہ خانے برآمد ہوے جس میں دیار کی انتہائ قیمتی لکڑی چرائ کرکے چھپائے گئے تھے۔
ٹرک نمبر TKM 865 لسبیلہ بلوچستان میں ٹرک کی باڈی کے نیچے اور ڈرائیور کیبن کے پیچھے ایسے حفیہ خانے بنوائے گئے تھے جو باہر سے نظر نہیں آرہے تھےجن کو خفیہ نٹ بولٹ لگاکر چھپایا گیا تھا ان خفیہ حانوں سے دیار کی قیمتی لکڑی کے تختے برآمد ہوئے جو فرنیچر اور عمارتی کام میں استعمال ہوسکتے ہیں ۔ٹرک کے ان حفیہ حانوں سے 125 عدد دیار کے چرائ شدہ لکڑی برآمد ہوئئ۔

ٹرک کے حفیہ حانوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر قیمتی لکڑی کی اسمگلنگ کے جرم میں ذیشان ولد سلیمان شاہ سکنہ نوشہرہ کٹی حیل محلہ پناہ حیل اور کفایت اللہ ولد عبد القیوم سکنہ مٹہ مٹل خیل تحصیل شبقدر ضلع چارسدہ پر مقدمہ درج کرکے فارسٹ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا، گیا، عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر دروش ساوتھ یوسف فرہاد نے ہمارے نمائندے کو ٹرک کے ان خفیہ خانوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا 2018 سے اب تک ایسے 10 ویلر تین ٹرک جن میں خفیہ خانے بنے ہوے تھے پکڑے گئے مگر عدالت سے سارے چھوٹ گئے۔ حالانکہ ایسے خفیہ خانوں کے زریعے صرف لکڑی ہی نہیں کوئ بھی ممنوعہ چیز سمگل کی جاسکتی ہے۔
یہ ٹرک بھی ایک مہینہ پہلے پکڑا گیا تھا مگر ہوسکتا ہے کہ اسے بھی رہائی مل جائے۔
۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ایسے عادی مجرم جو پیشہ ور اسمگلر ہوں اور اس مقصد کیلئے خصوصی طور پر ٹرکوں، تیل کے ٹینکیوں میں اگر خفیہ خانے بنائے گئے ہوں جو قیمتی لکڑی کی اسمگلنگ یا دوسرے مقصد کیلئے استعمال ہوسکتا ہو توایسے گاڑیوں کو بحق سرکار ضبط کیا جانا چاہیے تاکہ وہ آئیندہ ان کو ٹمبر سمگلنگ یا کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال نہ کرسکیں اگر ان مجرموں کو کڑی سزا دی جائے تو آئندہ وہ ایسے جرم کا ارتکاب نہیں کرسکیں گے۔

سب ڈویژنل آفیسر یوسف فرہاد نے مذید بتایا کہ ان کے علاوہ مختلف اوقات میں ماربل کے نیچے چھپاکر سکریب میں چھپاکر لے جاتے ہوے ٹرک اور چھوٹی گاڑیاں پکڑی گئیں
اور یہ سارے ضبط شدہ لکڑی فارسٹ ڈپو میں لاکر عدالتوں سے فیصلہ ہونے کے بعد ہر مہینے کی تین تاریح کو نیلامی ہوتی ہے جس میں ملک بھر سے لوگ حصہ لیتے ہیں اور سب سے اونچی بولی دہندہ یہ لکڑی خرید لیتے ہیں۔
یوسف فرہاد کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے عملہ کے ساتھ مل کر نہایت با اثر لوگوں کے مختلف گوداموں پر چھاپے مار کر لکڑیاں برآمد کی ہیں ،
عدالتوں میں (زیر سماعت) یعنی پینڈنگ کیسز اور روزانہ کی بنیاد پر کی جانے والی کاروائیوں کی تفصیل کے بارے میں ایس ڈی ایف او نے بتایا کہ تقریبا 400 کے قریب کیسسز کورٹ میں زیر سماعت ہیں, عدالتوں سے ملزمان کو معمولی جرمانہ کرکے چھوڑ دیا جاتا ہے، مگر اس اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی ٹرک یا ڈاٹسن پک اپ وغیرہ ضبط نہیں کیے جاتے جس کی وجہ سے ہر شخص ٹمبر سمگلنگ کو آسان کاروبار سمجھتا ہے اور بار بار کوشش کرتے ہیں

محکمہ جنگلات کو یہ شکائت ہے کہ جس جرم کے خلاف فارسٹ آفیسر جتنا جرمانہ تجویز کرتا ہے عدالت اس کا 10 فیصد بھی وصول نہیں کرتا، سمگلنگ میں ملوث ملزمان بااثر ہوتے ہیں اور عدالتوں سے چھوٹ جاتے ہیں
موجودہ دس ویلر ٹرک براڈم فارسٹ چیک پوسٹ کے سٹاف نے بہت ہوشیاری اور ٹیکنیکل طریقے سے پکڑا ہے حالانکہ اس ٹرک میں جو خفیہ خانے بنوائے گئے ہیں وہ بڑے مہارت سے اور خفیہ نٹ بولٹ لگاکر بنوائے گئے ہیں جن کو تلاش کرنا یا ان سے عمارتی لکڑی برآمد کروانا کوئی آسان کم نہیں تھا۔
چترال کے سیاسی اور سماجی طبقہ فکر نے اعلےٰ عدلیہ اور حکام سے اپیل کی ہے کہ ایسے عادی مجرموں کو سخت ترین سزا دینے کے ساتھ ساتھ ان پر بھاری جرمانے بھی لگائے جائے اور جو پیشہ ور یعنی عادی اسمگلر اس مذموم مقصد کیلئے باقاعدہ طور پر ٹرک، پک اپ یا آئیل ٹینکر تیار کرواکے ان میں خفیہ حانے بناتے ہیں ایسے گاڑیوں کو بحق سرکار ضبط کیا جائے تو اس قیمتی قدرتی وسائل یعنی جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور قیمتی لکڑیوں کی اسمگلنگ کی روک تھام ہوسکے گی۔

Leave a reply