فردوس عاشق اعوان کو معافی ملے گی یا نہیں؟ سماعت ہو گی آج

0
43

فردوس عاشق اعوان کو معافی ملے گی یا نہیں؟ سماعت ہو گی آج

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں فردوس عاشق اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت آج ہونی ہے، معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئیں ،توہین عدالت کیس میں فردوس عاشق اعوان نے عدالت میں جواب جمع کروا دیا ہے جس میں انہوں نے ایک بار پھر غیر مشروط معافی مانگی تھی.اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کیس کی سماعت کریں گے

فردوس عاشق اعوا ن نے جواب میں کہا تھا کہ عدالت اورججزسےمتعلق 29 اکتوبرکےاپنےریمارکس غیرمشروط واپس لیتی ہوں،غیرمشروط معافی مانگ کر خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتی ہوں،فردوس عاشق اعوان نے توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لینے کی استدعا کی ہے،

جواب میں مزید کہا گیا کہ پریس کانفرنس نواز شریف کے فیئر ٹرائل کا حق متاثر کرنےکیلیےبھی نہیں تھی، عدالت سمجھتی ہے کہ کیس پراثراندازہونے کی کوشش کی توغیر مشروط معافی مانگتی ہوں،

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عدالت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ملزم کو خصوصی رعایت دینے کے لیے شام کے وقت عدالت لگائی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فردوس عاشق اعوان کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت کواسکینڈلائزکرنے پرکوئی فرق نہیں پڑتا،دنیا جو ہمارےبارے میں کہتی ہے اس سے اثر نہیں پڑتا،2014میں بھی ہمارے خلاف یہی باتیں ہوتی تھیں لیکن وہ دوسری جانب سے ہوتی تھیں، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسارکیا کہ ڈاکٹر صاحبہ آپ 2014 میں دھرنے میں تھیں، ہائیکورٹ بار کے ایک رکن نے 2014 میں چھٹی کے روز درخواست دائر کی تھی،جب 2014 میں گرفتاریاں کی جا رہی تھیں تو اسی عدالت نے روکا تھا،اس عدالت نے قانون کے مطابق چلنا ہے اور کسی کو کوئی رعایت نہیں دینی،

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان صبح صبح کہاں پہنچ گئیں؟ دیکھ کر سب حیران رہ گئے

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ہر جج نے اللہ کو حاضر ناظر جان کر حلف لیا ہوتا ہے،سنگین جرم کرنے والے ملزم کو بھی شفاف ٹرائل ملنا اس کا حق ہے،چاہے ملزم دہشت گرد ہی کیوں نہ ہو وہ عدالت کے سامنے ملزم ہے،

فردوس عاشق اعوان کو معافی نہ ملی، عدالت نے کیا حکم دیا؟

آج معافی دے دیں آئندہ ایسا نہیں کروں گی، فردوس عاشق اعوان کی عدالت میں دہائی

شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم گزشتہ روزجواب جمع نہیں کرواسکے،جس پر عدالت نے کہا کہ آپ اب جواب جمع کروا دیں ہم کیس پھر سماعت کے لئے مقرر کر دیں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے لوگ آج کہتے ہیں کہ تمہاری گاڑی کی تصویریں سوشل میڈیا پر چل رہی ہیں،میرے ساتھ سپریم کورٹ کے جج بیٹھے تھے اور انہیں ن لیگ کا صدر کہا گیا،

اسلام آباد ہائیکورٹ نےتوہین عدالت کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی ،معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کو آئندہ سماعت پر دوبارہ طلب کرلیا ،عدالت نے فردوس عاشق اعوان سے دوبارہ جواب طلب کر لیا

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب حکومت کہہ رہی ہو کہ ڈیل ہو گئی تو اس کا کیا مطلب ہے؟ ڈیل تو حکومت کرے گی ، عدالت تو نہیں کرے گی، اگر چھوڑنا ہے تو حکومت چھوڑے گی یہ عدالت تو نہیں،

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 20سالہ سیاسی کیرئیرمیں کبھی عدلیہ سے متعلق توہین آمیز بات نہیں کی، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ کابینہ کے ارکان ہی کہہ رہے ہیں کہ ڈیل ہو گئی، پیرکوسماعت رکھ لیتےہیں آپ ہفتےتک جواب جمع کروادیں،

توہین عدالت کیس میں فردوس عاشق اعوان کی غیر مشروط معافی کی استدعا مسترد کر دی گئی ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے فردوس عاشق اعوان سے دوبارہ جواب طلب کر لیا، عدالت نے 11 نومبر کو دوبارہ طلب کر لیا

Leave a reply