فردوس عاشق اعوان کیلئے بڑی مشکل،عدالت کے سخت ریمارکس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سول جج سرگودھا اور اسسٹنٹ کمشنر سرگودھا کے درمیان تنازعہ ۔لاہور ہائی کورٹ میں شہری کی درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی ،عدالت نے فردوس عاشق اعوان سے انکی پریس کانفرنس کی بابت بیان حلفی پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔
دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بادی النظر میں فردوس عاشق اعوان کی پریس کانفرنس عدلیہ کی توہین ہے ۔عدالت نے سول جج سے جھگڑا کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر کو ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کر دی ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں نے علم ہونے پر چیف سیکرٹری کو ہدایت کی تھی کہ اگر افسر شاہی نے ہڑتال کی تو قانون کے مطابق کاروائی ہوگی ۔میں نے چیف سیکرٹری پر واضح کر دیا تھا کہ اگر سول جج قصور وار ہوا تو قانون کے مطابق کاروائی ہوگی ۔بادی النظر میں افسر شاہی نے ہڑتال کی ان کے خلاف کاروائی نہ کی گئی کیا یہ افسر شاہی قانون سے بالاتر ہے ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فردوس عاشق اعوان کا پریس کانفرنس کے ذریعے پیغام عدلیہ کے لیے اچھا نہیں ہے ۔اگر ثابت ہوگیا کہ افسر شاہی نے ہرتال کی تھی تو سزا دوں گا ۔ہم عدالتوں کو تالے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔
عدالت کے روبرو حکومت پنجاب اور پی ایم ایس ایسوسی ایشن کی طرف سے سرکاری وکیل نے تحریری جواب داخل کروا دیا ۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت میں کہا کہ کوئی سرکاری افسر ہڑتال پر نہیں گیا۔نہ ہی کسی نے ہڑتال کی۔حکومت اور بیوروکریٹس عدلیہ کا بہت احترام کرتے ہیں ۔
عدالت کے روبرو پیمرا کے وکیل برسٹر حارث عظمت نے حکومت پنجاب کی ترجمان فردوس عاشق اعوان کی ہرتال کی بابت پریس کانفرنس کے ٹرانسکرپٹ پیش کر دیے ،
عدالت نے درخواست پر چیف سیکرٹری پنجاب سے ہرتال کرنے والے افس شاہی کا 7 روزہ ریکارڈ طلب کر رکھا تھا ،عدالت نے ہڑتال کرنے والے اور دفتر میں پیش ہونے والے سرکاری افسروں کا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے ،عدالت نے پیمرا سے بھی ہرتال کرنے والے بیورو کریتس کا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے
عدالت نے قرار دیا تھا کہ اگر افسر شاہی کا ہڑتال کرنا ثابت ہوگیا تو توہین عدالت کی کارروائی کروں گا ۔عدالت نے مشیر اعلی فردوس عاشق اعوان سے بھی انکی پریس کانفرنس کی بابت ہرتال کرنے والے افسرون کا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے
چیف جسٹس قاسم خان نے سرادر فرحت منظور کی مفاد عامہ کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے درخواست میں کہا کہ سول جج سرگودھا محمد نعیم نے اسسٹنٹ کمشنر عمران حیدر کو ہتھکڑیاں لگوا دیں ۔اسسٹنٹ کمشنر کی گرفتاری کے خلاف بیورو کریسی نے احتجاج کیا۔ لاہور ہائی کورٹ نے دباو پر سول جج کا تبادلہ کر دیا۔ دباو پر سول جج کا تبادلہ کرنے سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہوئی ۔بیوروکریسی کے احتجاج سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہوئی ،عدالت بیوروکریٹس کے دباو پر سول جج کے تبادلہ کا نوٹس لے ۔بیوروکریسی کے خلاف اججتجاج کرنے پر کاروائی کا حکم دے