خیرپور سے سکھر تک پہلی لوک سھائتا میراتھن، سہیل عامر کی شاندار جیت
خیرپور: خیرپور سے سکھر تک ہونے والی پہلی لوک سھائتا میراتھن میں مردوں اور خواتین دونوں کی دوڑ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس میراتھن کی افتتاحی تقریب خیرپور کوٹ کے ڈیجی قلعہ میں ہوئی، جہاں پر محفل کا آغاز کیا گیا۔ افتتاح کے بعد عالمی معیار کے مطابق 42.192 کلو میٹر کی مردوں کی میراتھن کا آغاز ہوا۔ اس دوڑ میں 2 ہزار سے زائد مرد ایتھلیٹس نے حصہ لیا، جنہوں نے اپنی بھرپور دوڑ کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
مردوں کی میراتھن کا آغاز خیرپور سے ہوا، جہاں پر شائقین کی بڑی تعداد نے ایتھلیٹس کا حوصلہ بڑھایا۔ اس دوڑ میں سہیل عامر نے اپنی شاندار دوڑ سے سب کو حیران کن انداز میں پیچھے چھوڑا اور 2 گھنٹے 30 منٹ میں فنیشنگ لائن عبور کی۔ سہیل عامر کی جیت نے نہ صرف اس ایونٹ کو یادگار بنایا بلکہ انہوں نے اپنی تیز دوڑ کے ساتھ میراتھن کے ٹاپ پر جگہ بنائی۔ دوسری پوزیشن پر محمد شہباز اور تیسری پوزیشن پر ذوالفقار احمد رہے۔
خواتین کی 10 کلو میٹر دوڑ قومی شاہراہ ابڑی سے شروع ہوئی، جس میں 300 سے زائد خواتین ایتھلیٹس نے حصہ لیا۔ خواتین کی دوڑ میں نتاشہ نے 42 منٹ میں فنیشنگ لائن کو عبور کیا اور پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ممتاز دوسری پوزیشن پر رہیں، جبکہ ماریہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
اس میراتھن کے دوران راستے بھر شائقین نے ایتھلیٹس کی بھرپور حوصلہ افزائی کی اور ان کی محنت کا اعتراف کیا۔ اختتامی تقریب آئی بی اے پبلک اسکول سکھر میں ہوئی، جہاں ایونٹ کے ٹاپ 20 ایتھلیٹس میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ اس ایونٹ میں انعامات حاصل کرنے والے ایتھلیٹس کو شیلڈز اور نقد انعامات دیے گئے۔اس میراتھن کے کامیاب انعقاد نے خیرپور اور سکھر کے علاقے میں کھیلوں کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے اور اس نے پاکستان میں اس نوعیت کے ایونٹس کے انعقاد کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ یہ ایونٹ نہ صرف مقامی ایتھلیٹس کے لیے ایک موقع تھا بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کی کھیلوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا ذریعہ بنا۔
یہ ایونٹ نہ صرف ایک سپورٹس ایونٹ کے طور پر بلکہ پاکستان کے معاشرتی، ثقافتی اور قومی ہم آہنگی کے لیے بھی ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا۔ پہلی لوک سھائتا میراتھن نے سب کو ایک ساتھ اکٹھا کرنے کی اہمیت کو واضح کیا اور مستقبل میں اس طرح کے ایونٹس کی مزید ضرورت کا احساس دلایا۔
فوجی عدالتیں ، پاکستان نے کبھی عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی، عطا تارڑ
جنوبی افریقہ میں دنیا کی سب سے گہری سونے کی کان،درجہ حرارت 150 ڈگری