سیالکوٹ (باغی ٹی وی،ڈسٹرکٹ رپورٹر مدثر رتو) ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ صبا اصغر علی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی سیالکوٹ کا پہلا اجلاس 5 نومبر 2025 کو ڈپٹی کمشنر آفس کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈی پی او فیصل شہزاد، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عباس ذوالقرنین، چاروں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز، ایس ڈی پی اوز سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران 35 کیسز کی سماعت کی گئی، جن میں سے پسرور سے متعلق ایک کیس موقع پر حل کر دیا گیا، جبکہ باقی کیسز میں فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے گئے تاکہ آئندہ سماعتوں میں ان کا مؤقف سنا جا سکے۔

ڈپٹی کمشنر صبا اصغر علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق شہریوں کی جائیداد کے قانونی حقوق کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ غیر قانونی قبضہ یا جعلسازی میں ملوث عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے شہریوں کی ملکیتی اراضی کے تحفظ کے لیے پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف امووایبل پراپرٹی آرڈیننس 2025 نافذ کیا ہے، جس کے تحت جائیدادوں کے تنازعات کا فوری اور منصفانہ حل یقینی بنایا جا رہا ہے۔ آرڈیننس کے مطابق فریقین کا کمیٹی کے سامنے پیش ہونا لازمی ہے۔ جھوٹی یا بدنیتی پر مبنی درخواست دینے والے کو 1 سے 5 سال قید اور جائیداد کی مالیت کے 25 فیصد تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ کمیٹی کو ہر شکایت 90 دن میں نمٹانے کی پابندی ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ شہریوں کے قانونی حقوق کے تحفظ اور انصاف کی فوری فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ کمیٹی ایک فعال فورم کے طور پر شہریوں کو ریلیف فراہم کرے گی اور جائیدادوں کے تنازعات کو شفاف انداز میں حل کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور ایس ڈی پی اوز کو ہدایت کی کہ عوامی شکایات پر بروقت کارروائی کرکے حقوق یقینی بنائیں۔

Shares: