باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن نے انکشاف کیا ہے کہ ایک تصویر آئی تھی سوشل میڈیا پر جس پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے کا کہا گیا ، یہ دہشت گردی کیسے ہو گئی؟
مطیع اللہ جان ایم جے ٹی وی کو انٹرویو میں بشیر میمن نے کہا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف دہشت گردی اور خواجہ محمد آصف پر آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کرنے کا حکم وزیراعظم عمران خان نے دیا جبکہ کے الیکٹرک کی مالک کمپنی ابراج گروپ کو کلین چٹ دینے کی ہدایت کی۔ مجھے ہائی ایسٹ آفس میں بلایا گیا اور مجھے ایکشن لینے کا کہا گیا،
بشیر میمن کے انٹرویو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے،اور ٹویٹر پر #DGFIAExposesImranKhan ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے
ٹویٹر پر ایک صارف کا کہنا تھا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے چونکا دینے والے انکشافات۔ وہ بیان کررہے ہیں کہ کس طرح پاکستانی حکومت کے اعلی ترین دفتر میں ان پر مریم نواز، کیپٹن محمد صفدر اور دیگر مسلم لیگی رہنماوں پر جھوٹے مقدمات قائم کرنے کے لیئے دباو ڈالا گیا۔
سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے چونکا دینے والے انکشافات۔ وہ بیان کررہے ہیں کہ کس طرح پاکستانی حکومت کے اعلی ترین دفتر میں ان پر مریم نواز، کیپٹن محمد صفدر اور دیگر مسلم لیگی رہنماوں پر جھوٹے مقدمات قائم کرنے کے لیئے دباو ڈالا گیا۔ #DGFIAExposesImranKhan@MaryamNSharif pic.twitter.com/lIFZNLGkWR
— Adeel Khan PMLN (@AK_PMLN) October 6, 2020
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے ۔بشیر میمن نے انکشاف کیا ہے ۔جب بشری بی بی کی تصویر سوشل میڈیا پر آئی تھی تو مجھے بلایا گیا اور عمران خان نے کہا مریم نواز کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ بناؤ ،اب اندازہ لگا لیں نیازی کی کیا سوچ ہے ۔یہ بندہ تو انتہا درجے کا انتقامی ہے اور نظر بھی آ رہا ہے ۔
سابق ڈی جی ایف آئی اے ۔بشیر میمن نے انکشاف کیا ہے ۔
جب بشری بی بی کی تصویر سوشل میڈیا پر آئی تھی
تو مجھے بلایا گیا اور عمران خان نے کہا
مریم نواز کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ بناؤ
اب اندازہ لگا لیں نیازی کی کیا سوچ ہے ۔یہ بندہ تو انتہا درجے کا انتقامی ہے اور نظر بھی آ رہا ہے ۔ pic.twitter.com/C48MJ0r05V— Abbasi (@Abbasi20566201) October 6, 2020
ایک صارف کا کہنا تھا کہ تین اپریل 2018 کو یہ رپورٹ چھپی ڈی جی FIA بشیر میمن کے بیٹے نےعدالت میں درخواست دائر کی کہ سندھ حکومت کی جانب سے انکی فیملی کو ہراساں کیا جارہا یے ،کیا وجہ ہے کہ اب بشیر میمن نے مطیع اللہ جان کو دیئے گئے پلانٹڈ انٹرویو میں اس کیس کا تذکرہ نہیں کیا
https://twitter.com/SyedaSays__/status/1313373938240679936
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ پٹواریوں کا ایک اور ڈرامہ فلاپ۔انکے اپنے "ڈان” کی رپورٹ کے مطابق بشیر میمن سابق ڈی جی ایف آئی اے کو الیکشن میں دھاندلی کے الزام پر پیپلزپارٹی نے ٹرانسفر کروایا تھا ،جس بندے کا اپنا کیرئیر ہی داغدار ہو وہ کس منہ سے عمران خان کی بات کرتا ہے
https://twitter.com/SyedaSays__/status/1313371750961426432
واضح رہے کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن ریٹائرمنٹ سے چند روز پہلے مستعفی ہو گئے تھےبشیر میمن نے استعفیٰ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوبھجوایا تھا ،دوسری جانب ذرائع کا کہنا تھا کہ بشیر میمن کو ڈی جی ایف آئی اے کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا بشیرمیمن نے ڈی جی ایف آئی اے کےعہدے سے ہٹائے جانے پراحتجاجاً استعفیٰ دیا
بشیرمیمن کو عہدے سے ہٹا کراسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی ،بشیرمیمن پولیس گروپ کے گریڈ 22 کے افسر ہیں ،سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عہدے سے ہٹانے پر اعتراض کیا ہے ،انکا کہنا تھا کہ عام طورپرریٹائرمنٹ کے قریب افسرکو عہدے سے نہیں ہٹایا جاتا ،مجھے اس رعایت سے محروم رکھا گیا،استعفیٰ دیتا ہوں،
تم کون ہوتے ہو میری ویڈیو بنانے والے؟ مریم نواز برہم
ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج کا کیس سننے سے معذرت
واضح رہے کہ بیورو کریسی کے تبادلے کئے گئے تو اس میں واجد ضیا کو ڈی جی ایف آئی اے لگا دیا گیا تھا اور بشیر میمن کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا،
سینئر افسر کے ساتھ یہ ہورہا ہے تو عام آدمی کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا؟ عدالت کے ریمارکس