شیخوپورہ: وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب ملک میں جاری فتنہ دفن ہوگا اور پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ آئینی ترامیم عوامی مفاد کا معاملہ ہے اور اسے سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت عوامی مفاد میں کام کر رہی ہے اور آئینی ترامیم بھی اسی عمل کا حصہ ہیں۔ "آئینی ترامیم کا معاملہ آج کا نہیں بلکہ یہ 30 سال پرانا مطالبہ ہے جس پر اب کام ہو رہا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو آئینی حقوق کی فراہمی کے لیے حکومت تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے اور آئینی ترامیم کو بہتر بنانے کے لیے اعتراضات دور کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔
رانا تنویر نے اپوزیشن کی جانب سے بلاجواز مخالفت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "حکومت سنجیدہ ہے اور مخالفین کو سمجھنا ہوگا کہ یہ ترامیم ملک کے لیے ضروری ہیں۔ ہم بامعنی اعتراضات پر غور کرنے کو تیار ہیں مگر بلاوجہ مخالفت کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔رانا تنویر حسین نے اپنی گفتگو میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ "جب کسی صوبے کا وزیراعلیٰ خود کلاشنکوف اٹھا کر تشدد کو پروان چڑھائے، تو وہاں امن کی توقع رکھنا مشکل ہے۔” انہوں نے حکومت کی جانب سے امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک کو مستحکم بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔رانا تنویر حسین کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں آئینی ترامیم پر بحث جاری ہے اور مختلف سیاسی جماعتیں اپنی آراء کا اظہار کر رہی ہیں۔