فتنہ الخوارج اور افغان طالبان کے گٹھ جوڑ کا ایک اور ناقابلِ تردید ثبوت منظرِ عام پر ، صوبہ پکتیکا کے قبرستان میں فتنہ الخوارج کے جھنڈوں کی ویڈیو وائرل ہو گئی

افغانستان میں اگر فتنہ الخوارج کو پناہ گاہیں اور تربیت نہیں دی جارہی تو ان کی قبریں کیوں بنی ہوئی ہیں؟حال ہی میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے ایک قبرستان میں قبروں پر فتنہ الخوارج کے جھنڈے واضح طور پر لہراتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ بظاہر تو یہ تاثر دیا گیا ہے کہ یہ قبریں کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے جنگجوؤں کی ہیں، لیکن درحقیقت ان میں دفن تمام افراد افغان طالبان کے ارکان ہیں جنہیں طالبان حکومت نے مارچ سے اگست 2025 کے دوران پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے بھیجا، جہاں وہ مارے گئے۔حیران کن طور پر ان کی قبریں ٹی ٹی پی کے پرچم تلے بنائی گئیں اور افغان طالبان انتظامیہ نے ان کے لیے باقاعدہ یادگاریں بھی تعمیر کیں، یوں افغانستان میں اُن دہشت گردوں کو اعزاز دیا جا رہا ہے جو پاکستان میں معصوم شہریوں اور بچوں کے قاتل ہیں۔

الغرض ایک بار پھر سے عیاں ہوتا ہے کہ افغان طالبان دہشت گردوں کو جہاد کے نام پر پاکستان میں معصوم بچوں کے قتل عام کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب افغان طالبان اور ٹی ٹی پی کے گٹھ جوڑ کے شواہد سامنے آئے ہوں۔ 29 ستمبر 2025 کو افغانستان میں انٹرنیٹ بند ہوتے ہی ٹی ٹی پی کے آن لائن پلیٹ فارمز بھی اچانک غائب ہو گئے، جو پاکستان میں ریاست مخالف بیانیہ پھیلانے اور نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے لیے استعمال ہو رہے تھے۔

ان کی یکدم خاموشی اس حقیقت کو بے نقاب کرتی ہے کہ ٹی ٹی پی کے یہ ڈیجیٹل نیٹ ورک براہِ راست افغان سرزمین سے چلائے جا رہے تھے۔اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اس وقت القاعدہ، داعش خراسان، تحریکِ طالبان پاکستان، اور ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ جیسے شدت پسند گروہ سرگرم ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً چھ ہزار ٹی ٹی پی جنگجو افغان سرزمین پر موجود ہیں جو سرحد پار پاکستان پر حملے کرتے ہیں، اور انہیں طالبان حکومت کی مکمل سرپرستی اور محفوظ پناہ گاہیں حاصل ہیں۔

اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری افغانستان کے اس خطرناک کردار کو تسلیم کرے اور اس کی سرزمین کو دہشت گردی کی نرسری بننے سے روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔ پاکستان کے خلاف ہونے والی خوارج کی ہر سازش کے پیچھے افغان حکومت کا براہِ راست ہاتھ صاف دکھائی دے رہا ہے، جسے مزید نظرانداز کرنا خطے کے امن و استحکام کے لیے تباہ کن ہوگا۔

Shares: