بلوچستان کے علاقے کورکی میں فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں نے پُرامن لوگوں پر حملہ کیا، جس کے بعد مقامی قبائل اور دہشتگردوں کے درمیان جھڑپ چھڑ گئی۔
اس تصادم میں 4 دہشتگرد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، جبکہ مقامی قبیلے کا ایک فرد شہید اور دو افراد زخمی ہوئے۔ دہشتگردوں نے مقامی قبائل کے بارہا اصرار کے باوجود علاقہ خالی کرنے سے انکار کیا تھا۔ کلی آدم زئی کور کی خواتین نے بھی قرآن کا واسطہ دے کر انہیں جانے پر مجبور کرنے کی کوشش کی، مگر دہشتگردوں نے مسلسل مقامی خواتین کو ہراساں کیا۔
دہشتگردوں کے مذموم عزائم کے پیش نظر قبائل نے اپنے دفاع کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں شدید جھڑپ ہوئی اور کئی حملہ آور مارے گئے۔
اسرائیلی قید میں اسلام قبول کرنے والے اطالوی کارکن استنبول پہنچ گئے
بیوروکریٹس کی اقسام .تحریر:ملک سلمان
قطر حملے کے بعد حماس رہنما خلیل الحیہ پہلی بار منظر عام پرآگئے
گلگت: نامعلوم حملہ آوروں کے متاز عالم دین اور ہائی کورٹ جج کی گاڑیوں پر حملے، 5 زخمی