فرانس نے پیر کے روز بین الاقوامی دفاعی نمائش "پیرس ایئر شو” میں پانچ اسرائیلی ہتھیار ساز کمپنیوں کے اسٹالز تک عوامی رسائی روک دی ہے۔ یہ فیصلہ ان کمپنیوں کی جانب سے ایسے "جارحانہ ہتھیاروں” کی نمائش پر کیا گیا ہے جو مبینہ طور پر غزہ میں جاری جنگ کے دوران استعمال کیے گئے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق، فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ ان کمپنیوں نے ایسے ہتھیار پیش کیے جو انسانی حقوق کے عالمی معیارات اور فرانس کے ساتھ موجودہ دفاعی معاہدوں کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔ اس اقدام کو اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کے لیے ایک بڑا دھچکہ قرار دیا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب غزہ میں اسرائیلی بمباری عالمی سطح پر شدید تنقید کا نشانہ بن رہی ہے۔

جن اسرائیلی کمپنیوں کے اسٹالز بند کیے گئے ہیں، ان میں اسرائیل ایرواسپیس انڈسٹریز (IAI)،رافیل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز،یوویژن،ایلبٹ سسٹمز،ایئروناٹکس شامل ہیں،ان میں سے رافیل، ایلبٹ اور IAI ہدایت یافتہ بم اور میزائل تیار کرنے والی معروف کمپنیاں ہیں، جب کہ یوویژن اور ایئروناٹکس جدید ڈرون ٹیکنالوجی میں مہارت رکھتی ہیں۔

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے فرانس کے اس فیصلے کو "شرمناک” قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام "غیرمنصفانہ اور امتیازی” ہے اور مطالبہ کیا کہ فرانس فوری طور پر اس فیصلے کو واپس لے اور اسرائیلی کمپنیوں کو مکمل شرکت کی اجازت دے۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب فرانسیسی عدالت نے مقامی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس میں 9 اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کو ایئر شو میں شرکت سے روکنے کی اپیل کی گئی تھی۔ ان این جی اوز کا مؤقف تھا کہ یہ کمپنیاں غزہ میں جنگی جرائم میں ملوث رہی ہیں اور انہیں کسی بھی بین الاقوامی نمائش میں شرکت کا حق نہیں ہونا چاہیے۔تاہم، خبررساں ادارے کے مطابق ایئر شو میں موجود دیگر 4 اسرائیلی کمپنیوں کے اسٹالز بدستور کھلے ہوئے ہیں، جن کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ وہ متنازعہ ہتھیاروں کی نمائش نہیں کر رہیں۔

Shares: