اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں مزید پانچ ججز کی شمولیت کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے بعد آئینی بنچ کے ججز کی تعداد 13 تک پہنچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد مختلف اہم آئینی معاملات پر مؤثر اور جامع فیصلے دینا ہے۔

سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق، جسٹس ہاشم کاکڑ اور جسٹس عامر فاروق کو آئینی بنچ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ جسٹس ہاشم کاکڑ بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ پہلے بھی اہم کیسز میں اپنی بصیرت اور عدالتی فہم کے لئے جانے جاتے ہیں۔ دوسری جانب، جسٹس عامر فاروق کا تعلق اسلام آباد سے ہے اور ان کی عدلیہ میں شراکت کا تجربہ بھی وسیع ہے۔اسی طرح، خیبرپختونخوا سے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد بھی آئینی بنچ میں شامل کیے گئے ہیں، جب کہ سندھ سے جسٹس صلاح الدین پنہور کو بھی آئینی بنچ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ یہ تمام ججز آئین اور قانون کے پیچیدہ مسائل پر گہری نظر رکھتے ہیں اور ان کی شمولیت سے سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔

اس اضافے کے بعد سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کی مجموعی تعداد 13 ججز ہو گئی ہے، جو آئینی اور قانونی مسائل پر اہم فیصلے کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ اس فیصلے کا مقصد عدلیہ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا اور اہم آئینی معاملات پر تیز اور مؤثر فیصلے کرنا ہے۔یہ تبدیلی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ سپریم کورٹ آئین کی بالادستی کو یقینی بنانے اور قانون کی حکمرانی کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو تیز کر رہی ہے۔

Shares: