صوبائی دارالحکومت لاہور میں آج بھی فضائی آلودگی خطرناک حدوں کو عبور کر گئی، شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آ گیا۔

ماحولیاتی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) آج 484 ریکارڈ کیا گیا، جو صحت کے لیے ’’انتہائی مضر‘‘ قرار دیا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق، دنیا کے دوسرے آلودہ ترین شہر کے طور پر بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کا نام سامنے آیا، جہاں آج اے کیو آئی 289 ریکارڈ کیا گیا، جو لاہور کے مقابلے میں خاصا کم ہے مگر پھر بھی خطرناک سطح پر شمار ہوتا ہے۔

ماحولیاتی اعداد و شمار کے مطابق لاہور کے کئی علاقوں میں آلودگی کی سطح ناقابلِ برداشت حد تک بڑھ چکی ہے،واہگہ کااے کیو آئی 814 شہر کا سب سے زیادہ آلودہ علاقہ ہے ،ماہرین ماحولیات کے مطابق 300 سے اوپر اے کیو آئی ’’خطرناک‘‘ تصور کیا جاتا ہے، جبکہ 500 سے اوپر انسانی صحت پر فوری اور شدید اثرات مرتب کرتا ہے۔ لاہور کے متعدد علاقوں میں یہ حد 600 سے بھی زیادہ ہے جو شہریوں کے لیے انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔

لاہور کے علاوہ پنجاب کے دیگر بڑے شہر بھی شدید فضائی آلودگی کا شکار ہیں۔گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد اور ملتان میں فضائی معیار مسلسل بگڑ رہا ہے اور یہ شہر بھی آلودہ ترین علاقوں کی فہرست میں شامل ہیں۔صحت و ماحولیات کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس سطح کی آلودگی سانس کی بیماریوں، آنکھوں میں جلن، کھانسی، دمہ، دل کے امراض اور کمزور قوتِ مدافعت جیسے مسائل کو بڑھا سکتی ہے۔ شہریوں کو ماسک پہننے، غیر ضروری گھر سے باہر نکلنے سے گریز اور گھروں میں ایئر پیوریفائر کے استعمال جیسے احتیاطی اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

Shares: