نائجیریا کی ریاست نائیجر کے وسطی علاقے موکوا میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال کے باعث میں ہلاکتوں کی تعداد 150 سے تجاوز کر گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وسطی نائیجیریا کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے نظام زندگی درہم برہم کردی اور سیلاب کے باعث ہلاکتوں کی تعداد اب 151 تک جا پہنچی ہے۔

نائیجر اسٹیٹ ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق سیلاب کے باعث 3000 سے زائد افراد بے گھر ہو گئے جبکہ265 مکانات مکمل تباہ اور دو پل بہہ گئے، خیال کیا جاتا ہے کہ بہت سے متاثرین دریائے نائجر میں بہہ گئے ہیں، انتباہ دیا گیا ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے سیلاب کے باعث رہائشی ملبے میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے نظر آئے جبکہ سیلابی پانی اب بھی کئی علاقوں میں موجود ہے-

امریکا میں شہد کی مکھیوں سے بھرا ٹرک الٹ گیا، 25 کروڑ مکھیاں آزاد

نائیجیریا کے چھ ماہ کے برساتی موسم کے دوران سیلاب ایک باقاعدہ خطرہ ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، غیر منظم تعمیرات اور نکاسی آب کے ناقص انفراسٹرکچر کی وجہ سے ان آفات کی تعدد اور شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

یونیورسٹی آف نائیجیریا میں تجزیہ کار یوگونا نکونونو نے کہا کہ اپریل اور اکتوبر کے مہینوں کے درمیان سیلاب ایک سالانہ واقعہ بن گیا ہے،” انہوں نے خبردار کیا کہ اگرچہ سیلاب کے خطرات کی طویل عرصے سے نشاندہی کی گئی ہے، "اس تبدیلی کو نافذ کرنے کے لیے زیادہ سیاسی طاقت نہیں ہے یہ سیلاب موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے، جو بارشوں کی تعدد اور شدت کو متاثر کر رہا ہے”آپ ایک سال میں جتنی بارش کی توقع کرتے ہیں شاید ایک یا دو ماہ میں آ جائے، اور لوگ اس قسم کی بارش کے لیے تیار نہیں ہیں، پچھلے سال، نائیجیریا میں اسی طرح کی آفات سے 1,200 سے زیادہ افراد ہلاک اور 20 لاکھ تک بے گھر ہوئے تھے۔

امریکا میں شہد کی مکھیوں سے بھرا ٹرک الٹ گیا، 25 کروڑ مکھیاں آزاد

نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے ایک بیان میں کہا، "یہ افسوسناک واقعہ آبی گزرگاہوں پر تعمیرات سے منسلک خطرات اور نکاسی آب کے راستوں اور ندی کے راستوں کو صاف رکھنے کی اہم اہمیت کی بروقت یاد دہانی کا کام کرتا ہے۔”

Shares: