گنڈا سنگھ والا سے اوچ شریف تک سیلابی ریلے، بستیاں اجڑ گئیں، ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ،بھارت سے چھوڑا گیا پانی، دریائے ستلج اور چناب بپھر گئے، جنوبی پنجاب تباہی کی لپیٹ میں،پنجاب کے دریاؤں میں تباہ کن طغیانی، بند ٹوٹ گئے، درجنوں علاقے زیر آب،سیلابی ریلا بے قابو، ملتان، بہاولپور، چنیوٹ اور جھنگ میں بستیاں ڈوب گئیں،ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے 884 اموات، خطرہ مزید بڑھ گیا
باغی ٹی وی کے نمائندگان کے مطابق بھارت کی جانب سے دریاؤں میں چھوڑے گئے اضافی پانی اور مسلسل مون سون بارشوں کے باعث پنجاب اور ملک بھر میں تباہ کن سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 27 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ سلیمانکی اور اسلام ہیڈورکس پر بھی اونچے درجے کے سیلاب سے بہاولپور کی چار تحصیلیں زیر آب آ گئیں۔ دریائے راوی میں ہیڈ سدھنائی پر انتہائی اونچے اور ہیڈ بلوکی پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے چناب میں خانکی، ہیڈ قادرآباد اور چنیوٹ کے مقامات پر پانی کی سطح بلند ہے، چنیوٹ میں پانی کا بہاؤ ساڑھے پانچ لاکھ کیوسک سے بھی زیادہ ہو گیا ہے۔
ملتان میں قاسم بیلا کے قریب شجاع آباد کینال تین گنا زیادہ پانی کے دباؤ سے اوور فلو ہو گئی، شیر شاہ بند ٹوٹنے سے درجنوں بستیاں زیر آب آگئیں، جہاں مکین گھروں سے بھی نہ نکل پائے ۔ سکندری نالے اور اکبر فلڈ بند کے علاقوں میں بھی پانی داخل ہو گیا، اکبر پور اور بستی کوتوال سمیت متعدد علاقے ڈوب گئے۔ جھنگ کے شورکوٹ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے، ریلوے پل سے پانی ٹکرانے پر شورکوٹ-خانیوال سیکشن دوسرے روز بھی بند رہا۔
پنڈی بھٹیاں میں ہائی فلڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جہاں 5 لاکھ 57 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ احمد پور سیال میں موضع سمند وانہ بند ٹوٹنے سے علاقے زیر آب آگئے۔ لیاقت پور میں دریائے سندھ اور چناب کے ریلوں سے تباہی ہوئی۔ اوچ شریف میں دریائے ستلج کا پانی مزید 20 بستیوں میں داخل ہو گیا، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔
ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، چنیوٹ میں اب تک 1312 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے تاہم پانی کی شدت کے باعث کئی مقامات تک رسائی ممکن نہیں ہو رہی۔
ادھر ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں اور سیلاب سے 26 جون سے اب تک 884 افراد جاں بحق اور 1181 زخمی ہو چکے ہیں۔ سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں 489 ہوئیں، پنجاب میں 223، سندھ میں 58، بلوچستان میں 26، اسلام آباد میں 9، گلگت بلتستان میں 41 اور آزاد کشمیر میں 38 افراد جان سے گئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب میں 6 سے 8 ستمبر اور سندھ میں 7 سے 9 ستمبر کے دوران مزید بارشوں کا امکان ہے جس سے صورتحال مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔