بھارت کے شہر اکھنور سے دریائے چناب میں داخل ہونے والا سیلابی ریلہ ہیڈ مرالہ سے آگے بڑھ گیا، ہیڈ مرالہ پر پانی کی سطح میں کمی واقع ہوئی۔

سیلابی ریلہ ہیڈ خانکی سے ہیڈ قادر آباد کی طرف بڑھ رہا ہے، ہیڈ خانکی پر ڈرون سے سرویلنس کے بعد علاقے خالی کروالیے گئے اور ہیڈ مرالہ پر چناب پل ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔انتظامیہ نے دباؤ بڑھنے پر ہیڈ خانکی کے قریب پہلا شگاف ڈالنے کی تیاری کرلی، یہ شگاف پانی کا بہاؤ 6 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرنے پر ڈالا جائے گا۔ 450 دیہات خالی کروانے کے لیے مساجد سے اعلانات کیے گئے، جبکہ بھلوال میں طالب والا پتن کے قریب شدید کٹاؤ سے کئی ایکڑ زمین دریا برد ہوگئی۔

عبدالحکیم کے قریب ریلوے ٹریک سے راوی کا پانی گزرنا شروع ہوگیا۔ملتان میں اکبر فلڈ بند پر پانی کی سطح بلند ہونے سے موضع نواب پور کی درجنوں بستیاں زیرِ آب آگئیں، گھروں میں پانی داخل ہوگیا اور زمینی کٹاؤ جاری ہے۔دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا، پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 69 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گیا، جس کے باعث قصور کے نواحی گاؤں فتوحی والا میں پانی گھروں میں داخل ہوا اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔میلسی میں ہیڈ سائفن کے قریب دیندار والا بند ٹوٹنے سے بھی فصلیں متاثر ہوئیں۔

ہیڈ سلیمانکی سے آنے والا بڑا ریلہ ہیڈ اسلام پہنچ گیا، طغیانی کے باعث وہاڑی، بورے والا اور میلسی کے متعدد علاقے زیرِ آب آگئے۔ 83 دیہات متاثر ہوئے، جبکہ بہاولنگر میں 124 مواضعات کے 6 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوگئے۔لودھراں میں بستی سیدی والا، آدم واہن، حیات پور اور جھوک تیرا کے بند ٹوٹ گئے، پانی کھیتوں میں داخل ہوگیا۔ جھوک امام بخش اور سیدی والا کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، آمد و رفت کے لیے کشتیاں استعمال کی جا رہی ہیں، متاثرین نے ریلیف کیمپ قریب قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم کیخلاف مظاہرے، گھر کے باہر گاڑی اور ٹینک نذرِ آتش

پیمرا نے کرائم سینز اور سی سی ٹی وی فوٹیج نشر کرنے پر پابندی لگادی

Shares: