وزیراطلاعات پنجاب، عظمیٰ بخاری، نے علی امین گنڈاپور کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ گنڈاپور کی "فلاپ سٹوری” پر اس کے اپنے لوگ بھی یقین نہیں کر رہے۔ عظمیٰ بخاری نے علی امین گنڈاپور کی جانب سے "گینگ آف کالا چور” کے بارے میں بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کارکنوں میں "مظلوم بچہ” بننے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کے بھائی اس وقت وزیراعظم ہیں اور بیٹی وزیراعلیٰ پنجاب ہیں۔
عظمی بخاری نے زور دیا کہ گنڈاپور کا لیڈر، نوازشریف کے بغض میں جلتا ہوا، اڈیالہ جیل پہنچ چکا ہے، جبکہ نوازشریف پاکستان اور قوم کی بات کرنے والے قومی لیڈر ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ گنڈاپور اور اس کی جماعت کنویں کے مینڈک کی طرح ہیں جو اس سے باہر نکلنے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جانوروں کی جگہ مویشیوں کی منڈیاں ہوتی ہیں، نہ کہ اسمبلیاں۔ وزیراطلاعات نے اس بات پر زور دیا کہ اگر صوبہ چلانے کے قابل نہیں ہیں تو پختونخواہ کی جان چھوڑ دیں، اور ہر ہفتے پنجاب اور وفاق پر چڑھائی کرنے کے بجائے اپنے صوبے کی عوام پر رحم کھائیں۔ یہ بیان پنجاب کی سیاسی صورتحال میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے، خاص طور پر جب سیاسی بیانات کا گہرائی سے تجزیہ کیا جائے۔

Shares: