فومیکو ہیاشی جاپانی ناول نگار اور شاعرہ کا آج جنم دن ہے
آغا نیاز مگسی
فومیکو ہیاشی کا جنم 31 دسمبر 1903 کو جاپان کے شہر شیمو نوسیکی میں ہوا۔ جب وہ سات برس کی تھیں اس کی ماں اپنے قانونی شوہر کی دکان کے منیجر کے ساتھ بھاگ گئی۔ بعد ازاں تینوں نے کیوشو میں خانہ بدوش تاجر کے طور پر کام کیا۔ سنہ 1922ء میں ہائی اسکول سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد ہیاشی اپنے عاشق کے ساتھ ٹوکیو منتقل ہوگئیں۔ وہ کئی اور مردوں کے ساتھ بھی رہیں۔ سنہ 1926ء میں روکوبِن تیزوکا نام کے مصور سے شادی کرلی۔
ان کی اکثر تخلیقات آزاد حوصلہ افزا خواتین اور مسائل سے دوچار رشتوں کے گرد گھومتی ہیں۔ ان کی تخلیقات میں سے شاہکار ”ہوروکی“ 1927ء (یعنی سیلانی کی ڈائری) ہے۔ ان کا آخری ناول اوکیگومو (بہتے بادل، 1951ء) تھا جس پر میکیو ناریوس نے سنہ 1955ء میں ایک فلم بنائی تھی۔ ناریوس نے ان کی کتابوں پر مزید فلمیں بھی بنائیں اور ان کے متعلق سنہ 1962ء میں ایک سوانحی فلم، ہوروکی (خانہ بدوش کا بیاض) کی ہدایت کاری بھی کی۔
ہیاشی کا کام زیادہ تر نسوانی پسند موضوع کے لیے مشہور ہوا۔ انھوں نے جاپانی فوجی حکومت کی طرف سے مقبوضہ چین جانے کے لیے دورے قبول کیے، اس کی وجہ سے بعد میں اسے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ سنہ 1942ء و1943ء میں وہ مصنفات کے بڑے حلقے کا حصہ بن گئیں، انھوں نے جنوب مشرقی ایشیا کا سفر بھی کیا، لگ بھگ آدھا سال وہاں رہیں بالخصوص جاوا اور سماترا میں۔ ان کی کچھ سرگرمیوں کو مقامی انڈونیشیائی کے ساتھ ساتھ جاپان کے پریسوں میں بھی رپورٹ کیا گیا۔
جنگ عظیم دوم کے بعد انھوں نے خوب شہرت کمائی جب انھوں نے داون تاون (ڈاؤن ٹاؤن، 1948ء) اور اوکیگومو (بہتے بادل، 1949ء) لکھے۔ ہیاشی کی موت حد سے زیادہ کام سے دل پر تناؤ کی وجہ سے ہوئی تھی۔