سعودی عرب نے جائیداد میں غیرملکیوں کو سرمایہ کاری کی اجازت دے دی ہے، جس کا مقصد ملک کی اقتصادی حکمت عملی کو مزید مستحکم کرنا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق، اب غیرملکی سرمایہ کار مکہ اور مدینہ میں واقع جائیداد کی مالک سعودی لسٹڈ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر سکیں گے، تاہم یہ سرمایہ کاری صرف ان کمپنیوں کے حصص یا قابل تبدیلی قرضوں تک محدود ہوگی۔سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی نے اس حوالے سے مخصوص ضوابط مرتب کیے ہیں، جن کے تحت غیرملکی سرمایہ کار سعودی مالیاتی مارکیٹ میں درج کمپنیوں کے شیئرز یا ان کے شیئرز میں تبدیل ہونے والے قرض کے آلات میں سرمایہ کاری کر سکیں گے۔ اتھارٹی نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں جائیدادوں کی مالک کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری 49 فیصد تک محدود ہوگی۔
یہ فیصلہ سعودی عرب کے 2030 وژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد غیر ملکی سرمایہ کاری کو سعودی معیشت میں لانا، معیشت کو متنوع بنانا اور ترقیاتی سرگرمیوں کو تیز کرنا ہے۔ سعودی عرب کی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی کے مطابق، اس فیصلے سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں مزید ترقی اور ترقیاتی منصوبوں میں تیزی آئے گی۔یہ فیصلہ سعودی عرب کے لیے اہم اقتصادی موقع فراہم کرتا ہے اور مقدس شہروں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا، جس سے دونوں شہروں کی ترقی میں مزید تسلسل پیدا ہوگا۔
دیوسائی میں سنو فیسٹیول اور میوزیکل شو کا انعقاد
جنوبی وزیرستان،چلغوزوں کے باغات سے عوام کے معاشی حالات میں مثبت تبدیلی