ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی ، ڈسٹرکٹ رپورٹر احسان اللہ ایاز) وقف اراضی سکینڈل، سابقہ افسران بچ نکلے، موجودہ کو قربانی کا بکرا بنانے کیلئے شوکاز نوٹس جاری

تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب میں متروکہ وقف املاک کی زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات اور قبضہ جات کا معاملہ ایک نیا رخ اختیار کر گیا ہے۔ چیئرمین ون مین کمیشن شعیب سڈل کے دورے اور واضح شواہد کے باوجود، موجودہ ایڈمنسٹریٹر رشید احمد تنیو کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔

12 جون 2025 کو سیکرٹری ای ٹی پی بورڈ فرید احمد کی جانب سے جاری کیے گئے شوکاز نوٹس نمبر 3687 میں رشید احمد تنیو پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ وقف اراضی کو قبضہ مافیا سے محفوظ رکھنے میں ناکام رہے۔ ان سے چھ دن کے اندر تحریری وضاحت طلب کی گئی ہے۔

تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہ تمام غیر قانونی سرگرمیاں سابق ایڈمنسٹریٹر تنویر احمد اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر فضل الرحمان بٹ کے دور میں ہوئیں، جب وقف اراضی پر قبضے اور تعمیرات کھلے عام جاری تھیں۔ چیئرمین شعیب سڈل کو دورہ ننکانہ صاحب کے دوران صحافیوں نے خود ان سابق افسران کے خلاف ثبوت اور تفصیلات فراہم کی تھیں۔

ڈی سی آفس کے کمیٹی روم میں چیئرمین کو بتایا گیا تھا کہ متعدد غیرقانونی تعمیرات اُس وقت ہوئیں جب مذکورہ افسران اپنے عہدوں پر فائز تھے۔ صحافیوں نے اُن افسران پر روزانہ کی بنیاد پر بھتہ خوری، ملی بھگت اور تجاوزات کی سرپرستی کے الزامات بھی عائد کیے۔

عجیب امر یہ ہے کہ انہی شکایات و رپورٹس کو نظر انداز کرنے والے سیکرٹری فرید احمد اب موجودہ افسر کو ہی نشانہ بنا رہے ہیں۔ صحافتی و عوامی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں کہ "کرے کوئی، بھرے کوئی” کا یہ نظام کب تک جاری رہے گا؟

ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ اگر معاملے کی غیرجانبدارانہ انکوائری نہ کی گئی تو اصل کردار قانون کی گرفت سے بچ نکلیں گے، اور موجودہ افسر کو قربان کر کے ادارے کی ساکھ مزید داؤ پر لگا دی جائے گی۔ اس طرزِ عمل سے وقف املاک کے تحفظ کا خواب مزید دور ہوتا جائے گا۔

Shares: