پاکستان کی مسلح افواج کے ایک عظیم رہنما، سابق چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل یسطور الحق ملک وفات پا گئے
ایڈمرل یسطور الحق ملک نے 1954 میں پاک بحریہ میں کمیشن حاصل کیا اور اپنے کیریئر میں بے شمار کارنامے انجام دیے۔ وہ 1965 اور 1971 کی پاک بھارت جنگوں میں بھی حصہ لے چکے تھے اور ان جنگوں میں ان کی بہادری اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا گیا۔ایڈمرل یسطور الحق ملک نے 1988 سے 1991 تک پاک بحریہ کے سربراہ کے طور پر اپنے فرائض انجام دیے، اور اس دوران پاک بحریہ کو جدید بنانے اور اس کی جنگی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کیے۔ ان کی قیادت میں پاک بحریہ نے اپنی حکمت عملی اور جنگی تیاریوں میں ایک نئی بلندی کو چھوا۔
ایڈمرل یسطور الحق ملک کی وفات کی خبر نے نہ صرف پاک بحریہ بلکہ پورے ملک میں سوگ کی لہر دوڑا دی۔ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ان کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ "ایڈمرل یسطور الحق ملک کی ملکی دفاع اور سلامتی کے لئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ان کی عظمت اور قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔”
سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی ایڈمرل یسطور الحق ملک کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات نے پاکستان کے دفاعی اداروں کو مضبوط کیا اور ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔
ایڈمرل یسطور الحق ملک کی وفات سے ملک نے ایک اہم عسکری رہنما کو کھو دیا ہے، جن کی رہنمائی اور خدمات کا اثر پاکستانی بحریہ اور ملک کی سلامتی پر ہمیشہ رہے گا۔ ان کی یادیں اور ان کی بے شمار خدمات ان کے چاہنے والوں اور اداروں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔