پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء چوہدری تنویر کو سابق پی ٹی آئی ایم پی اے کے قتل کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر چوہدری تنویر کو راولپنڈی پولیس نے سابق ایم پی اے چوہدری عدنان قتل کیس میں گرفتار کیا ہے، اس حوالے سے چوہدری تنویر کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست لاہور ہائی کوٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان کی جانب سے خارج کردی گئی۔
ادھر سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری عدنان قتل کیس کے گواہ پرویز کے خلاف منحرف ہونے پر مدعی نے مقدمہ درج کروا دیا، قتل کے مدعی چوہدری ندیم اقبال نے تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کروایا، جس میں کہا گیا ہے کہ پرویز ولد افضل اور آفتاب ولد عبد القیوم نے وقوعہ کے بعد خود مجھے آ کر بتایا تھا سابق سینیٹر چوہدری تنویر نے ہمارے سامنے سہیل انجم فیروز کو حکم دیا تھا کہ چوہدری تنویر کو قتل کردو۔
ارشد ندیم ’30 انڈر 30 ایشیا‘ کی فہرست میں شامل
مدعی کا ایف آئی آر میں کہنا ہے کہ پرویز اور آفتاب نے میرے ساتھ جا کر تھانہ سول لائن میں تفتیشی افسر کے سامنے بیان قلمبند بھی کروایا مگر اب پرویز ولد افضل نامی گواہ چوہدری تنویر کے ساتھ مبینہ ساز باز کرکے مجسٹریٹ کے سامنے منکر ہو گیا اور 164 ض ف کے تحت بیان قلمبند کروا دیا جس سے قتل کیس کو شدید نقصان پہنچا‘، پولیس نے چوہدری ندیم اقبال کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا۔
پاکستان زرعی زمین تیزی سے کھو رہا ہے،شیری رحمان
واضح رہے کہ چوہدری عدنان کو پولیس لائنز گیٹ کے قریب فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، ملزمان کے خلاف تھانہ سول لائنز راولپنڈی میں قتل کا مقدمہ درج ہے، چوہدری عدنان 2018ء میں راولپنڈی سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 11 سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، تاہم 9 مئی کے واقعات کے بعد پارٹی سے علیحدگی کے باعث وہ الیکشن میں آزاد حیثیت میں میدان میں اترے۔
پاکستان زرعی زمین تیزی سے کھو رہا ہے،شیری رحمان