امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر سو سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ جمی کارٹر 1977 سے 1981 تک امریکا کے صدر رہے اور ان کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے تھا۔ ان کی وفات کی خبر دنیا بھر میں پھیل گئی ہے، اور سیاستدانوں، عالمی رہنماؤں اور عوام نے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
امریکی ریاست جارجیا کے شہر پلینز میں یکم اکتوبر 1924 کو پیدا ہونے والے جمی کارٹر نے اپنا بچپن جارجیا کے شہر آرچری میں گزارا۔ انھوں نے 1946ء میں امریکی نیول اکیڈمی سے گریجویشن کیا اور اس کے بعد امریکی بحریہ میں ملازمت اختیار کی۔ جمی کارٹر نے ایک آبدوز میں کام کیا، جہاں سے انھوں نے اپنی زندگی کے ایک اہم دور کا آغاز کیا۔بحریہ سے ریٹائرمنٹ کے بعد جمی کارٹر نے سیاست میں قدم رکھا۔ انہوں نے ریاست جورجیا کی قانون ساز اسمبلی کی نشست جیتی اور 1971ء میں ریاست جورجیا کے گورنر کا انتخاب جیتا۔ ان کی سیاسی شہرت میں اضافے کے بعد 1974 میں انھوں نے امریکی صدر بننے کے لیے اپنی مہم شروع کی، اور 1976ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیاب ہو کر امریکا کے 39ویں صدر بن گئے۔
جمی کارٹر کے دور میں کئی اہم عالمی فیصلے کیے گئے جن میں سب سے نمایاں مصر اور اسرائیل کے درمیان کیمپ ڈیوڈ سمجھوتہ تھا، جس میں مصر نے اسرائیل کو تسلیم کیا اور اسرائیل نے جزیرہ نما سینائی کا مقبوضہ علاقہ مصر کو واپس کر دیا۔ یہ سمجھوتہ جمی کارٹر کی قیادت میں طے پایا، جس نے ان کی عالمی سطح پر اہمیت کو مزید بڑھا دیا۔جمی کارٹر نے ایران میں شاہی حکومت کی حمایت کی تھی، لیکن ایرانی انقلاب کے بعد امریکا اور ایران کے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔ 1979 میں ایرانی طلبہ کے گروہ نے تہران کے امریکی سفارت خانے پر قبضہ کر لیا اور 52 امریکی شہریوں کو یرغمال بنا لیا۔ اس بحران میں ناکامی نے جمی کارٹر کی مقبولیت کو متاثر کیا اور وہ 1980 میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں رونالڈ ریگن سے ہار گئے۔صدارت کے بعد جمی کارٹر نے انسانی حقوق کے فروغ کے لیے کام جاری رکھا اور کئی عالمی اداروں کے ساتھ مل کر امن اور جمہوریت کے لیے کوشیشیں کیں۔ 2002 میں انھیں امن کا نوبیل انعام دیا گیا، جو ان کی انسان دوستی اور عالمی امن کے لیے کی جانے والی خدمات کا اعتراف تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمی کارٹر کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ امریکا اور دنیا نے ایک غیر معمولی رہنما، سیاستدان اور انسان دوست کو کھو دیا ہے۔ بائیڈن نے جمی کارٹر کو اصول، ایمان اور انسان دوستی کی علامت قرار دیا اور کہا کہ ان کی زندگی ہمیں با مقصد اور بامعنی زندگی گزارنے کا درس دیتی ہے۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی جمی کارٹر کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ان کا دور امریکا کے لیے ایک اہم وقت تھا۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ جمی کارٹر نے امریکی عوام کی زندگی بہتر بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کی۔سابق صدر بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ، سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے بھی جمی کارٹر کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ کلنٹن نے کہا کہ جمی کارٹر دوسروں کی خدمت کے لیے جیتے اور اپنی صدارت کے بعد بھی امن، ایماندارانہ انتخابات اور جمہوریت کو فروغ دینے کی کوششیں جاری رکھیں۔
سابق امریکی صدر باراک اوباما نے جمی کارٹر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیں انصاف اور خدمت کے ساتھ باوقار زندگی گزارنے کا اصل مفہوم سکھایا۔ اوباما نے جمی کارٹر کو ایک عظیم رہنما اور عالمی سطح پر ایک قابل احترام شخصیت قرار دیا۔سابق صدر جارج بش نے بھی جمی کارٹر کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ان کی زندگی نے ایک ایسی مثال قائم کی ہے جو امریکیوں کو نسلوں تک متاثر کرتی رہے گی۔
جمی کارٹر کا شمار امریکی تاریخ کے ایک ایسے صدر کے طور پر کیا جائے گا جنھوں نے نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ عالمی سطح پر بھی امن، انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی خدمات کو دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا اور ان کا اثر آنے والی نسلوں تک برقرار رہے گا۔
دو ٹریفک حادثات میں 17 اموات،22 زخمی
لاہور پریس کلب کے سالا نہ انتخابات،ارشد انصاری 13 ویں مرتبہ صدر منتخب








