فارن فنڈنگ کیس،چال الٹی ہو گئی، اپوزیشن کی خوشیاں ماند ،مولانا سمیت سب پریشان

0
44

فارن فنڈنگ کیس،چال الٹی ہو گئی، اپوزیشن کی خوشیاں ماند ،مولانا سمیت سب پریشان ,الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق ایک سیاسی پارٹی دوسری سیاسی پارٹی کو اپنے فنڈز ٹرانسفر نہیں کر سکتی۔ مگر پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹیرین الیکشن کمیشن کے قواعد کی صریحاً خلاف ورزی کرتی رہی ہیں

لاہور۔21 نومبر(اے پی پی )فارن فنڈنگ کیسز کا فیصلہ میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے۔ الیکشن کمیشن میں موجود تمام فارن فنڈنگ کیسز کو روزانہ کی بنیاد پر سنا جائے۔ تحریک انصاف شفافیت پر یقین رکھتی ہے۔ تمام پارٹی اکاﺅنٹس کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیاہے۔ دنیا بھر میں عمران خان کو ایک دیانتدار حکمران کے طور پر جانا جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ممبرقومی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے فرخ حبیب نے محکمہ تعلقات عامہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فرخ حبیب نے کہا کہ چند موقع پرست پارٹیاں تحریک انصاف پر فارن فنڈنگ کا الزام لگا کر عوام کی توجہ اپنی کرپشن اور نااہلی سے ہٹانا چاہتی ہیں۔ کیونکہ عوام نے ان پارٹیوں کو مسترد کر دیا ہے اور ان کی کرپشن کی کہانیاں زبان زدعام ہیں۔ جس طرح انہوں نے پانامہ کیس میں فرضی کہانیاں بنا کر، قطری خط کے ذریعے یا جھوٹی بیان بازی کے ذریعے عوام کی توجہ اپنی کرپشن سے ہٹانے کی ناکام کوشش کی تھی اسی طرح وہ تحریک انصاف پر فارن فنڈنگ کا جھوٹا الزام لگا کر عوام کی توجہ اپنی پارٹیوں کے فنڈز میں جاری کرپشن اور منی لانڈرنگ سے ہٹانا چاہتی ہیں۔

غیر ملکی فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کو ملی عدالت سے ملی بڑی کامیابی

فارن فنڈنگ کیس، مریم اورنگزیب نے الیکشن کمیشن سے بڑا مطالبہ کر دیا

فارن فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے سنایا بڑا فیصلہ

تحریک انصاف اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنا چاہتی ہے، ایسا کس نے کہہ دیا

پاکستان مسلم لیگ(ن) اورپیپلزپارٹی نے نہ صرف پاکستان بلکہ برطانیہ، امریکہ اور دوسرے ممالک میں بھی اپنی پارٹیوں کے اکاﺅنٹس کھول رکھے ہیں جن کے ذریعے وہ اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بیرون ملک منتقل کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کے بار بار طلب کرنے کے باوجود اپنے اکاﺅنٹس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ کیونکہ یہ پارٹیاں اپنے اکاﺅنٹس کو منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کرتی ہیں۔ اس لئے انہوں نے آج تک اپنے اکاﺅنٹس کا آڈٹ کسی اچھی شہرت کی حامل آڈٹ فرم سے نہیں کروایا۔ جبکہ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے اپنے پارٹی اکاﺅنٹس کے آڈٹ کے لئے پاکستان کی ٹاپ آڈٹ فرم کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں۔

فرخ حبیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق ایک سیاسی پارٹی دوسری سیاسی پارٹی کو اپنے فنڈز ٹرانسفر نہیں کر سکتی۔ مگر پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹیرین الیکشن کمیشن کے قواعد کی صریحاً خلاف ورزی کرتی رہی ہیں۔ کیونکہ باپ اور بیٹا قوم کی لوٹی ہوئی دولت ایک دوسرے کو ٹرانسفر کر نے کے لئے پارٹی فنڈز کو استعمال کرتے ہیں اور دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ن) اپنے تمام پارٹی فنڈز ایک شخص کی کرپشن کو چھپانے کے لئے استعمال کر رہی ہے اور اس پارٹی کے سربراہ نے قوم کی لوٹی ہوئی دولت سے بیرون ملک اثاثے بنائے ہیں۔ پانامہ لیکس میں سپریم کورٹ کی جانب سے کیا جانے والا فیصلہ جس میں انہیں کرپٹ اور بددیانت قرار دیا گیا ہے میرے اس دعوے پر مہر تصدیق ثبت کرتا ہے۔

فرخ حبیب نے چند مفادپرست سیاستدانوں کی جانب سے صرف تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کو روزانہ کی بنیاد پر سننے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی جانب سے 2017ء میں پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کے خلاف دی جانے والے فارن فنڈنگ کیس کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے دونوں پارٹیوں سے ان کے فارن اکاﺅنٹس کی تمام تفصیلات طلب کرے اور فارن فنڈنگ کے حوالے سے تمام کیسز کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر کے فیصلہ کرے۔

Leave a reply